- 2014ء کے دھرنے کی انکوائری کے لیے تیار ہوں، عمران خان
- سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے تحت جاب فیئر کل ایکسپو سینٹر کراچی میں ہوگا
- اذلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ؛ پاکستان کے فائنل کھیلنے کے امکانات روشن
- شبلی فراز اور عمر ایوب کے ساتھ کام کرنے سے انکار کرتا ہوں، شیر افضل
- کراچی میں اغوا کی جانے والی ساڑھے4 سالہ بچی بازیاب، اغوا کارخاتون گرفتار
- بلوچستان میں حوالہ ہنڈی اور بجلی چوری کے خلاف کریک ڈاؤن
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت آج مزید کم ہو گئی
- پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ خلائی مشن آئی کیوب چاند کے مدار میں داخل
- یوکرینی صدر کو قتل کرنے کی سازش پکڑی گئی؛ 2 کرنل گرفتار
- لاہور میں وکلا کا مطالبات کے حق میں احتجاج، پولیس سے شدید جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی
- وزیراعلیٰ پختونخوا علی گنڈاپور نے اپنی پارٹی کو بھی دھوکے دیے ہیں، گورنر کے پی
- وزیرِاعظم کا پاکستان اسکل کمپنی اور اسکل ڈویلپمنٹ فنڈ بنانے کا حکم
- بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں 3 کشمیری نوجوان شہید
- دورہ آئرلینڈ؛ محمد عامر تاحال ویزے سے محروم
- عارف علوی انسداد دہشت گردی عدالت پہنچ گئے، شاہ محمود، یاسمین راشد سے ملاقات
- 10 اور 11 مئی کو جنوبی پنجاب میں طوفانی بارش کا امکان
- پاکستان سے حج آپریشن کا آغاز، پہلی پرواز کل مدینہ منورہ کیلیے روانہ ہوگی
- لاہور؛ گاڑیوں کو موٹرسائیکل سے ٹکر مار کر لوٹنے والا ڈاکو گرفتار
- بشریٰ بی بی کو بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا حکم
- پی ایس ایل2025؛ مجوزہ شیڈول فرنچائزز کو ارسال
سپریم کورٹ نے اسلام آباد انتظامیہ کو وکلا کے چیمبر گرانے سے روک دیا
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے اسلام آباد انتظامیہ کو کچہری میں وکلا کے چیمبر گرانے سے روک دیا۔
چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے اسلام آباد ہائی کورٹ حملے سے متعلق معاملے کی سماعت کی۔ اسلام آباد بار کونسل نے وکلاء کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کو چیلنج کیا ہے۔
سپریم کورٹ نے انتظامیہ کو اسلام آباد کچہری میں وکلا کے چیمبر گرانے سے روکتے ہوئے اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد کو نوٹس جاری کردیا۔
روسٹرم پر وکلاء کا مجمع لگانے پر چیف جسٹس نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کسی کے دباؤ میں نہیں آئے گی، عدالت کو پریشر میں لانے کی کوشش نہ کریں، ہم بھی وکیل رہے ہیں لیکن ایسی حرکتیں کبھی نہیں کیں، کسی وکیل نے پریکٹس کرنی ہے تو اپنا دفتر خود بنائے، عوامی مقامات پر قبضہ کرنا وکیلوں کا کام نہیں، کیا گرائے گئے چیمبرز وکلا کی ملکیت تھی جو مشتعل ہو گئے ؟ وکلا روسٹرم پر کھڑے ہو کر دباؤ ڈالنے کی کوشش مت کریں، وکلا جس ادارے کا حصہ ہیں اسکا احترام بھی ہونا چاہیے، چیمبرز بنانے کے بعد ان کو ذاتی ملکیت سمجھ لیا جاتا ہے، اسلام آباد بار ان چیمبرز کو الاٹ کرنے میں شامل رہی ہے، کیا کوئی قانون اس زمین کو وکلا کو دینے کی اجازت دیتا ہے؟ وکلا کو دفاتر بنا کر کام کرنا چاہیے نہ کہ عوامی مقامات پر قبضے، یہ کیا طریقہ ہے جہاں چار وکیل جمع ہوں مائیکرو فون اٹھا کر تقریر شروع کردی، وکلاء عدلیہ کا حصہ ہوکر اس کے خلاف کیا کچھ نہیں کہتے۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ پلے گراؤنڈز اور ایمونٹی پلاٹس پر کیسے یہ چیمبرز تعمیر کردیے گئے۔
سپریم کورٹ نے اسلام آباد بار کونسل کی اپیل سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ سماعت تک مزید کارروائی نہ کی جائے اور کیس کی مزید سماعت آئندہ منگل تک ملتوی کردی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔