سندھ اسمبلی نے نوجوانوں کی لازمی شادی کی تجویزمسترد کردی

ویب ڈیسک  منگل 8 جون 2021
اس مسودہِ قانون کو رکن اسمبلی عبدالرشید نے گزشتہ ماہ سندھ لازمی شادی ایکٹ 2021ء کے نام سے پیش کیا تھا۔(فوٹو:فائل)

اس مسودہِ قانون کو رکن اسمبلی عبدالرشید نے گزشتہ ماہ سندھ لازمی شادی ایکٹ 2021ء کے نام سے پیش کیا تھا۔(فوٹو:فائل)

 کراچی: سندھ اسمبلی میں ایم ایم اے کے رکن سید عبدالرشید کی جانب سے اٹھارہ سال کی عمر والے بچوں کی لازمی شادی سے متعلق بل منظور نہیں ہوسکا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق آج ہونے والے اجلاس میں اپوزیشن ارکان کی جانب سے کئی نجی بل منظور ی کے لیے پیش کئے گئے لیکن حکومت کی جانب سے ان بلوں کی مخالفت کے باعث کوئی ایک بل بھی منظور نہ ہوسکا، جس میں ایم ایم اے کے رکن سید عبدالرشید کا اٹھارہ سال کی عمر والے بچوں کی لازمی شادی سے متعلق بل بھی شامل ہے۔

اس مسودہِ قانون کو رکن اسمبلی عبدالرشید نے گزشتہ ماہ سندھ لازمی شادی ایکٹ 2021ء کے نام سے پیش کیا تھا۔ جس میں سندھ حکومت سے اس امر کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا گیا تھا کہ والدین اٹھارہ سال کی عمر کو پہنچنے والے اپنے عاقل بچوں کی لازمی شادی کرائیں اور اگر والدین اپنے 18 سال کی عمر کو پہنچنے والے بچوں کی شادی میں تاخیر کرتے ہیں تو انہیں ڈپٹی کمشنر کے پاس ٹھوس وجوہات کے ساتھ تحریری طور پر آگاہ کرنا ہوگا۔ اگر والدین تاخیر کی کوئی معقول وجہ نہ دے سکیں تو ان پر جرمانہ کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیئے: نوجوانوں کی شادی نہ کرانے والے والدین پر جرمانے کی تجویز

اسمبلی میں وزیر برائے پارلیمانی امورمکیش کمار چاولہ کی مخالفت کے باعث یہ بل منظور نہ ہوسکا اور اسپیکر نے اسے مسترد کردیا ۔سندھ اسمبلی کی خاتون رکن رابعہ اظفر کی جانب سے سندھ پروہیبیشن آف میتھامیٹافائن کا غیر سرکاری بل پیش کیاگیا تھا جو بعد میں انہوں نے واپس لے لیا گیا۔ جب کہ ایوان نے پی ٹی آئی کی رکن ادیبہ حسن کا ایک اور نجی بل بھی رد کردیا۔ ادیبہ حسن نے چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی میں ترمیم کا غیر سرکاری بل پیش کیا تھا۔

وزیر پارلیمانی امور مکیش کمار چاولہ کی مخالفت کے بعد ایوان نے اس غیر سرکاری بل کو بھی مسترد کردیا۔ تحریک انصاف کے سعید آفریدی نے سود کے خلاف غیر سرکاری بل ایوان میں پیش کیا ، ان کا کہنا تھا کہ سود حرام ہے اس لیے یہ بل ایوان سے منظور کیا جائے۔ مکیش کمار چاولہ نے کہا کہ اس طرح کاسرکاری بل ہم ضرور لے کر آئیں گے، لیکن فی الوقت اس کی منظوری نہیں دلاسکتے۔ جس کے بعد سندھ اسمبلی کا اجلاس منگل پندرہ جون تک ملتوی کردیا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔