- مفاہمت یا مزاحمت، اب ن لیگ کا بیانیہ وہی ہوگا جو نواز شریف دیں گے، رانا ثنا
- پی ایس کیو سی اے کے عملے کی ہڑتال، بندرگاہ پر سیکڑوں کنٹینرپھنس گئے
- ڈھائی گھنٹے میں ہیرے بنانے کا طریقہ دریافت
- پول میں تیزی سے ایک میل فاصلہ طے کرنے کے ریکارڈ کی کوشش
- پروسٹیٹ کینسر کی تشخیص کے لیے نیا ٹیسٹ وضع
- غزہ پالیسی پر امریکی وزارت خارجہ کی خاتون ترجمان نے احتجاجاً استعفی دیدیا
- راولپنڈی: خاکروب کی لیڈی ڈاکٹر کو جنسی ہراساں کرنے اور تیزاب پھینکنے کی دھمکی
- یومِ مزدور: سندھ میں یکم مئی کو عام تعطیل کا اعلان
- منفی پروپیگنڈا ہمیں ملک کی ترقی کے اقدامات سے نہیں روک سکتا، آرمی چیف
- پاکستان میں افغانستان سے لائے غیر ملکی اسلحے کے استعمال کے ثبوت پھر منظرِ عام پر
- بھارتی ٹیم کے ہیڈکوچ کی ووٹ کاسٹ کرنے کی ویڈیو وائرل
- وزیرداخلہ کا غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کے خلاف آپریشن تیز کرے کا حکم
- سندھ حکومت نے 54 نجی اسکولوں کی رجسٹریشن روک دی
- عدت پوری کیے بغیر بیوی کی بہن سے شادی غیر قانونی قرار
- حکومت سندھ کا ٹیکس چوروں کے نام اخبارات میں شائع کرانے کا فیصلہ
- ضمنی انتخابات: کامیاب امیدواروں کے نوٹیفکیشن جاری، نئی پارٹی پوزیشن سامنے آگئی
- ایوریج ٹیم کیخلاف شکست؛ بلاوجہ کی تبدیلیاں "نام نہاد تجربہ" قرار
- حفیظ نے غیرملکی کوچز کی تقرری پر سوال اٹھادیا
- سپریم کورٹ؛ جے ایس ایم یو کنٹریکٹ ملازمین کی ریگولرائزیشن کی درخواست مسترد
- ٹی20 ورلڈکپ؛ وقار یونس نے اپنے 15 رکنی اسکواڈ کا بتادیا
کراچی الہ دین پارک میں تجاوزات کے خلاف آپریشن، پولیس اورمظاہرین میں جھڑپیں
کراچی: الہ دین پارک میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران پولیس اور مظاہرین میں شدید جھڑپوں کے نتیجے میں متعدد مظاہرین کو گرفتار کرلیا گیا۔
سپریم کورٹ کے احکامات پر اینٹی انکروچمنٹ کا عملہ الہ دین پارک شاپنگ سینٹر اور پویلین کلب مسمار کرنے پہنچا تو اس دوران پولیس کو شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا، اینٹی انکروچمنٹ کے عملے نے بھاری مشینری کے ذریعے پارک میں قائم ریسٹورینٹ مسمار کرنا شروع کیا تو الہ دین پارک کے باہر ملازمین اور دکانداروں نے آپریشن کے خلاف احتجاج شروع کردیا جس کے نتیجے میں پولیس اور مظاہرین میں شدید جھڑپیں شروع ہوگئیں۔
مظاہرین کی جانب سے شدید احتجاج اور ہاتھا پائی کے نتیجے میں پولیس نے ہوائی فائرنگ کی اور مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا بھی استعمال کیا جب کہ اس دوران متعدد افراد کو بھی حراست میں لے لیا گیا۔
اینٹی انکروچمنٹ عملے نے دکانداروں کے احتجاج اور مزاحمت کے باعث کچھ دیر کے لیے آپریشن کو روک دیا تاہم پولیس کی بھاری نفری طلب کے جانے کے بعد آپریشن دوبارہ شروع کردیا گیا، مظاہرین کا کہنا ہے کہ 25 سال سے دکانیں قائم ہیں اور بغیر نوٹس کے آپریشن کیا جارہا ہے، ہم اپنی جگہ کسی صورت نہیں چھوڑیں گے اور آپریشن نہیں کرنے دیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔