کامیاب سفارتکاری: بھارت کیساتھ تعلقات میں بہتری کا امکان

عابد حسین  ہفتہ 25 جنوری 2014
 منموہن سنگھ کا اپریل میںدورہ پاکستانی کی حامی بھرنا مثبت اقدام ہے،ماہرین. فوٹو:فائل

منموہن سنگھ کا اپریل میںدورہ پاکستانی کی حامی بھرنا مثبت اقدام ہے،ماہرین. فوٹو:فائل

اسلام آ باد: پاکستان کی طرف سے نئی خارجہ پالیسی اپنانے کے عمل نے بھارت کوسفارتی سطح پرمجبورکردیاکہ وہ بھی مثبت جواب دے جس کااظہاربھارتی حکومت نے وزیراعظم منموہن سنگھ کے ماہ اپریل میںمتوقع دورہ پاکستانی کی حامی بھرنا ہے۔

پاکستانی وزیرتجارت کے دورہ بھارت نے دونوںممالک کے مابین دوریوںکومزیدکم کرنے کا جوازپیداکردیاہے اوراب بھارت نے پاکستان کے ساتھ عوامی رابطوںکوبڑھانے کیلیے نیوٹرل مقام پرکرکٹ سیریزکے انعقادکااعلان کردیاجوپاکستانی کی مسلسل سفارتی کامیابی ہے۔اس قبل جب حکومت نے اقتدارسنبھالا تودونوںممالک کے مابین تعلقات کشیدہ تھے بالخصوص بھارت پاکستان کے ساتھ کسی بھی سطح پربات کرنے کیلیے تیارنہ تھا۔ پاکستانی کی موجودوہ قیادت نے ماضی کی غلطیوں کودہرانے سے گریزکیااورخطے میں ہمسایہ ممالک کے ساتھ برابری کی سطح پرتعلقات کوفروغ دینے کی پالیسی کاادراک کیا بالخصوص پاکستان نے بھارت کے ساتھ کنٹرول لائن پرانتہائی کشیدگی ہونے کے باوجودامیدکادامن نہیں چھوڑا۔

اب نتیجتاًسفارتی سطح پرکامیابی کے بعدتجارتی، معاشی اورعوامی رابطوں کے ضمن میںکرکٹ سیریزکے انعقادکاعمل بھارت کی طرف سے مثبت جواب ہے۔ امورخارجہ کے ماہرین نے امیدظاہرکی ہے کہ اب دونوںممالک کے مابین دیگرتصفیہ طلب مسائل کی طرف بتدریج کامیابی حاصل ہوگی، حکومت کی کوشش ہے کہ سفارتی سطح پرمذاکرات کامومینٹم اس قدرتیزہوکہ بھارت میںنئی آنیوالی حکومت کے لیے راہ فرارنہ ہو۔اسی حوالے سے بھارتی ہائی کمیشن نے آئندہ ہفتے دونوںممالک کے مابین تجارتی سرگرمیوںکو تیزکرنے کیلیے بزنس ویزا جاری کرنے کے حوالے سے ورکشاپ کاانعقادکیاہے جس سے تعلقات میںبہتری کاپیغام دیاجارہاہے، ماہرین اس اقدام کوبھی

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔