پنجاب میں گاڑیوں کے پرکشش رجسٹریشن نمبرز کیلئے طریقہ کار میں اہم تبدیلیوں کا فیصلہ

رضوان آصف  جمعرات 12 اگست 2021
ایکسائز کمپیوٹر سسٹم میں معطل کی جانے والی گاڑیوں سے ٹوکن ٹیکس وصول کرنے کا فیصلہ فوٹو: فائل

ایکسائز کمپیوٹر سسٹم میں معطل کی جانے والی گاڑیوں سے ٹوکن ٹیکس وصول کرنے کا فیصلہ فوٹو: فائل

 لاہور: محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پنجاب نے گاڑیوں کے پرکشش رجسٹریشن نمبرز کے شوقین افراد کی سہولت کے لئے ای آکشن کے موجودہ پیچیدہ طریقہ کار میں اہم تبدیلیاں کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سیکرٹری ایکسائز پنجاب وقاص علی محمود اور ڈائریکٹر جنرل صالحہ سعید کی زیر صدارت منعقد ہونے والی ڈائریکٹرز کانفرنس میں پراپرٹی ٹیکس اور گاڑیوں کے پرکشش نمبرز کی آن لائن نیلامی اور ٹوکن ٹیکس وصولی کے حوالے سے اہم فیصلے کئے گئے ہیں۔
اس وقت ای آکشن میں حصہ لینے والے شخص کو من پسند نمبر کیلئے مقرر کردہ سرکاری ریزرو قیمت کے مطابق رقم بینک سے پے آرڈر کی صورت میں بنوا کر ایکسائز افسر کو جمع کروا کر اجازت لینا ہوتی ہے جب کہ نیلامی کا مجموعی دورانیہ بھی طویل ہے، پرکشش نمبر کی آن لائن نیلامی میں حصہ لینے کیلئے رجسٹریشن کی خاطر 3 دن مقرر ہوتے ہیں جس کے بعد آئندہ 3 دن ریزرو قیمت جمع کروانے کے لئے مقرر ہوتے ہیں جس کے دوران ایکسائز افسر سے تحریری اجازت بھی لینا ہوتی ہے اس کے بعد 3 دن تک پرکشش نمبر کی آن لائن نیلامی جاری رہتی ہے۔

اس طویل اور پیچیدہ طریقہ کی وجہ سے لوگوں کو پریشانی کا سامنا تھا جس کے پیش نظر محکمہ ایکسائز نے ای آکشن سسٹم میں تبدیلیاں کرنے کا فیصلہ کیا ہے، پرکشش نمبر کی آن لائن نیلامی میں حصہ لینے کیلئے”ای پے“ ایپلی کیشن کے ذریعے ریزرو پرائس جمع کروائی جا سکے گی اور اب کسی ایکسائز افسر سے تحریری منظوری کی درکار نہیں ہو گی۔ پرکشش نمبر کی آن لائن نیلامی کا دورانیہ تین دن سے کم کر کے ایک دن کردیا گیا ہے اور صبح 8 تاشام 9 بجے تک نمبر کے حصول کیلئے بڈ دی جا سکے گی۔ اس وقت موجود نظام میں آن لائن آکشن کا وقت ختم ہونے کے آخری منٹ میں منظم انداز میں بولی دے کر دوسروں کو آؤٹ کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ محکمہ ایکسائز نے فیصلہ کیا ہے کہ رات 9 بجے بڈنگ ختم ہونے کے بعد دوسرے نمبر پر زیادہ بولی دینے والے شخص کو ایک منٹ دیا جائے گا کہ وہ بڑھا کر بولی دے سکتا ہے۔

یہ اہم فیصلہ بھی کیا گیا ہے کہ ایکسائز کمپیوٹر سسٹم میں معطل کی جانے والی گاڑیوں سے ٹوکن ٹیکس وصول کیا جائے گا تاہم گاڑی کی ملکیت تبدیلی اس وقت تک ممکن نہیں ہو گی جب تک معطلی ختم نہیں ہو جاتی۔ اس وقت پنجاب بھر میں ایک لاکھ 60 ہزار سے زیادہ گاڑیوں کی رجسٹریشن ایکسائز سسٹم میں معطل ہے جن سے ٹوکن ٹیکس بھی وصول نہیں کیا جاتا ،محکمے کا تخمینہ ہے کہ معطل گاڑیوں سے ٹوکن ٹیکس کی مد میں 20 کروڑ روپے کا ریونیو حاصل ہوگا۔

پنجاب میں پراپرٹی ٹیکس سروے کیلئے محکمہ ایکسائز نے محکمہ خزانہ کو طویل عرصہ سے یہ درخواست کر رکھی ہے کہ یہ سروے تھرڈ پارٹی کے ذریعے کروایا جائے لیکن مالی مشکلات کے سبب محکمہ خزانہ نے اس تجویز بارے کوئی حتمی جواب نہیں دیا ہے۔ نقصان دہ تاخیر کے پیش نظرمحکمہ ایکسائز نے اپنی مدد آپ کے تحت پراپرٹی ٹیکس سروے شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور آئندہ دو سے تین ماہ میں یہ سروے شروع کر دیا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔