نفاذ شریعت ایجنڈے کا حصہ نہ بنانے پر مولانا عبدالعزیز نالاں، کمیٹی چھوڑنے کے لیے مشورے، آج فیصلہ متوقع

سید نوید جمال  جمعـء 7 فروری 2014
اس سلسلے میں آج لال مسجد کی شوریٰ کے اجلاس میں حتمی فیصلہ کیا جائیگا ۔

اس سلسلے میں آج لال مسجد کی شوریٰ کے اجلاس میں حتمی فیصلہ کیا جائیگا ۔

اسلام آباد: تحریک طالبان کی رابطہ کار کمیٹی کے رکن اور لال مسجد کے خطیب مولانا عبدالعزیز حکومتی کمیٹی سے ہونیوالے پہلے اجلاس میں اصرار کے باوجود نفاذ شریعت کو مذاکرات کے ایجنڈے پر نہ لانے پر نالاں رہے اور انھوں نے آئندہ مذاکراتی کمیٹی میں رہنے یا نہ رہنے کے حوالے سے اپنے رفقا سے صلاح مشورے شروع کردیے ہیں۔

اس سلسلے میں آج لال مسجد کی شوریٰ کے اجلاس میں حتمی فیصلہ کیا جائیگا ۔ ذرائع نے ’’ایکسپریس‘‘ کو بتایا کہ خیبر پختونخوا ہائوس میں حکومتی مذاکراتی کمیٹی کیساتھ اجلاس میں مولانا عبدالعزیز نے مذاکرات کے دوران ایک دو بار نفاذ شریعت کو ایجنڈے کا حصہ بنانے پر اصرار کیا تاہم دونوں کمیٹیوں کی طرف سے خاطر خواہ توجہ نہ ملنے پر وہ اجلاس میں خاموش رہے اور جب اجلاس کے بعد طالبان کی رابطہ کار کمیٹی کے سربراہ مولاناسمیع الحق اور حکومتی کمیٹی کے کوآرڈینٹیر عرفان صدیقی کی جانب سے میڈیا کو دی جانیوالی بریفنگ ختم ہوگئی تو خاموشی سے اٹھ کر وہاں سے چلے گئے اور میڈیا سے کوئی گفتگو بھی نہیں کی ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا عبد العزیز نے رات کو ٹی وی چینلز پر کئی ٹاک شوز میں جانا تھا لیکن مذاکرات سے نالاں ہونے پر تمام ٹاک شوز میں شرکت منسوخ کر دی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔