- تصویر کو شاعری میں بدلنے والا کیمرا ایجاد
- اُلٹی چلنے والی گاڑی سوشل میڈیا پر وائرل
- امریکا میں شرح پیدائش کم ترین سطح پر آگئی
- نظام انصاف ٹھیک ہونے تک کچھ ٹھیک نہیں ہوگا:فیصل واوڈا
- پہلا ٹی ٹوئنٹی: ویسٹ انڈیز نے پاکستان ویمن ٹیم کو ایک رن سے شکست دے دی
- خیبر پختونخوا: صوبائی وزراء اور مشیروں کی مراعات میں اضافے کی سمری تیار
- فوج سے جلد مذاکرات ہوں گے، آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی سے بات ہوگی، شہریار آفریدی
- چین میں پاکستان کیلئے تیار ہونے والی پہلی ہنگور کلاس آبدوز کا افتتاح
- وزیراعظم کی ہدایت پر کرپشن میں ملوث ایف بی آر کے 13 اعلیٰ افسران عہدوں سے فارغ
- پتوکی کے دو بے گناہ نوجوان بھارت سے رہا ہوکر پاکستان پہنچ گئے
- بی آر ٹی کا مالی بحران سنگین، حکومت کا کلومیٹر کے حساب سے کرایہ بڑھانے کا فیصلہ
- محموداچکزئی کے وارنٹ گرفتاری جاری، 27 اپریل کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم
- چینی صدر اور امریکی وزیرخارجہ کی شکوے شکایتوں سے بھری ملاقات
- لاہور؛ 10 سالہ گھریلو ملازمہ پراسرار طور پر جھلس کر جاں بحق، گھر کا مالک گرفتار
- اغوا برائے تاوان کی واردات کا ڈراپ سین؛ مغوی نے دوستوں کے ساتھ ملکر رقم کا مطالبہ کیا
- فیس بک کے بانی کو 50 کھرب روپے کا نقصان ہوگیا
- عازمین حج کیلئے خوشخبری، جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ روڈ ٹومکہ میں شامل
- اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری میں تیزی، انڈیکس 72 ہزار 742 پوائنٹس پر بند
- بلدیہ پلازہ میں بیٹھے وکلا کمرے کا ماہانہ کرایہ 55 روپے دیتے ہیں، وزیراعلیٰ بلوچستان
- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
صرف 15 سیکنڈ میں بس سے ٹرین بن جانے والی ’دوغلی‘ گاڑی
ٹوکیو: اسے آپ ٹرین بھی کہہ سکتے ہیں اور بس بھی قرار دے سکتے ہیں۔ جاپانی انجنیئروں نے ایک ایسی بس بنائی ہے جو صرف 15 سیکنڈ میں روڈ سے ریلوے پٹڑی پر دوڑنے کے لیے تیار ہوجاتی ہے۔
اسے ڈویل موڈ وہیکل (ڈی وی ایم) یا دوغلی گاڑی کا نام دیا گیا ہے جو سڑک اور ریل کی پٹڑی دونوں پر دوڑ سکتی ہے۔ اس کا باضابطہ افتتاح 25 دسمبر کو کیا جارہا ہے۔
بظاہر اس سادہ ایجاد کو بنانے میں 20 سال کی تحقیق شامل ہے کیونکہ 2002 میں اس پر کام شروع کیا گیا تھا اور کئی آزمائشوں کے بعد اب یہ مکمل طور پر تیار ہوچکی ہے۔ اسے آزمائشی طور پر دوجاپانی مقامات کے درمیان چلایا جائے گا جن کا فاصلہ 123 کلومیٹر ہے۔
ڈیزل سے چلنے والی تبدیل شدہ بس میں 23 افراد بیٹھ سکتے ہیں جو روڈ پر ٹائر اور ریلوے لائن پر آہنی پہیوں پر چلتی ہے۔ لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ صرف 15 سیکنڈ میں یہ تبدیل ہوکر بس سے ٹرین میں تبدیل ہوجاتی ہے۔ میکانکی انداز میں اندر موجود لوہے کے پہیئے بہت تیزی سے نمودار ہوجاتے ہیں۔
نظری طور پرپٹڑی پر ٹرین کی رفار 80 کلومیٹر فی گھنٹے ہے لیکن عملی طور پر یہ صرف 60 کلومیٹر کی زیادہ سے زیادہ رفتار ہی حاصل کرسکتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسے باقاعدہ سواری کی بجائے سیاحتی مقاصد کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
ایسا کوسٹ کمپنی نے ڈی ایم وی کو ڈیزائن کیا ہے اور اسے معمول کی ریلوے لائن پر نہیں چلایا جائے گا کیونکہ وہاں حادثات کا خطرہ موجود رہتا ہے۔
اپنی تمام ترخوبیوں کے ساتھ اسے جاپان کے خاص زلزلہ والے حالات کے پیشِ نظر ڈیزائن کیا گیا ہے تاکہ روڈ خراب ہونے کی صورت میں اسے ریلوے پٹڑیوں پر دوڑایا جاسکے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔