- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
- جوائن کرنے کے چند ماہ بعد ہی اکثر لوگ ملازمت کیوں چھوڑ دیتے ہیں؟
- لڑکی کا پیار جنون میں تبدیل، بوائے فرینڈ نے خوف کے مارے پولیس کو مطلع کردیا
برطانوی حکومت پر حزبِ اختلاف کو بلیک میل کرنے کا الزام
لندن: برطانوی حکومتی جماعت کنزرویٹیو پارٹی کے اراکین نے حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ وزیر اعظم بورس جانسن کیخلاف عدم اعتماد کی ووٹنگ کا مطالبہ کرنے پر انہیں حکومت کی طرف سے شدید دباؤ کا سامنا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق کنزرویٹیو پارٹی اور برطانوی پارلیمنٹ کے رُکن ویلیم ریگ نے کہا ہے کہ ارکان پارلیمنٹ پر حکومت کی جانب سے دباؤ ڈالا جارہا ہے کہ وہ وزیر اعظم بورس جانسن کیخلاف عدم اعتماد کی ووٹنگ سے حتی الامکان گریز کریں۔
مزید پڑھیے: برطانوی وزیر اعظم کے استعفے کا مطالبہ زور پکڑنے لگا
پبلک ایڈمنسٹریشن اور آئنی امور کمیٹی کی صدارت کر رہے ولیم ریگ نے اپنے بیان میں کہا کہ جو رپورٹس میں نے دیکھی ہیں وہ بلیک میلنگ کے زمرے میں آتی ہیں۔ ساتھی اراکین سے گزارش ہے کہ وہ اسے ہاؤس آف کامنز اور میٹروپولیٹن پولیس کو رپورٹ کریں۔
تاہم ترجمانِ حکومت کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ حکومت پر ان سنگین الزامات کے شواہد سامنے لائے جائیں۔ اگر ان الزامات کے حق میں کوئی ثبوت موجود ہے تو ان کا باریک بینی سے جائزہ لیا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔