برطانوی وزیر اعظم کے استعفے کا مطالبہ زور پکڑنے لگا

ویب ڈیسک  جمعرات 20 جنوری 2022
[فائل-فوٹو]

[فائل-فوٹو]

 لندن: کورونا لاک ڈاؤن کے دوران پارٹی میں شرکت کرنے پر برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ جہاں زور پکڑ رہا ہے وہیں حکومتی جماعت کے اراکین اپوزیشن میں شمولیت اختیار کررہے ہیں۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ہاؤس آف کامنز میں بورس جانسن کو اس وقت شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا جب اُن کی کنزرویٹیو پارٹی کے 7 اراکین نے وزیر اعظم کیخلاف عدم اعتماد کی ووٹنگ کا مطالبہ کردیا جبکہ 20 اراکین نے پارٹی سے علیحدگی اختیار کرکے حکومت کیخلاف الگ محاذ قائم کرلیا۔

عدم اعتماد کی ووٹنگ کا مطالبہ کرنے والے 7 اراکین میں سے ایک کارکن کرسچن ویکفورڈ نے ہاؤس آف کامنز میں ہی اپوزیشن لیبر پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔

لیبر پارٹی میں شامل ہونے والے کرسچن ویکفورڈ نے بورس جانسن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ واضح ہوچکا ہے ہے کہ آپ اور آپ کی پارٹی اقتدار کے اہل نہیں ہیں۔

خیال رہے کہ برطانوی وزیر اعظم پر تنقیدوں نے اُس وقت اور شدت اختیار کی جب انہوں نے دعویٰ کیا کہ میں ایک کام کی تقریب سمجھ کر شریک ہوا، مجھے نہیں پتہ تھا کہ وہ ایک پارٹی کی تقریب تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔