منفرد الٹراوائیلٹ شعاعوں سے ہوا میں جراثیم اور وائرسوں کا فوری خاتمہ

ان الٹراوائیلٹ شعاعوں نے کمرے کی ہوا میں 98 فیصد جراثیم اور وائرس صرف چند منٹ میں ختم کردیئے


ویب ڈیسک March 30, 2022
ان الٹراوائیلٹ شعاعوں نے کمرے کی ہوا میں 98 فیصد جراثیم اور وائرس صرف چند منٹ میں ختم کردیئے۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

برطانوی سائنسدانوں نے دریافت کیا ہے کہ الٹراوائیلٹ شعاعوں کی ایک منفرد قسم، جسے ''فار الٹراوائیلٹ سی'' کہا جاتا ہے، ہوا میں موجود جراثیم اور وائرسوں کا خاتمہ صرف چند منٹوں میں کرسکتی ہے جبکہ اس سے انسانوں کو بھی کوئی نقصان نہیں پہنچتا۔

واضح رہے کہ سورج سے آنے والی شعاعوں میں ''دھوپ'' کے علاوہ الٹراوائیلٹ (بالائے بنفشی) شعاعیں بھی شامل ہوتی ہیں جنہیں ہم دیکھ نہیں سکتے۔ ان شعاعوں کی زیادہ مقدار ہمیں جلد کے سرطان (اسکن کینسر) اور اس قسم کی دوسری بیماریوں میں مبتلا کرسکتی ہے۔

البتہ یہی الٹراوائیلٹ شعاعیں جراثیم کش خصوصیات بھی رکھتی ہیں اور انہیں مختلف چیزوں کو جراثیم اور وائرسوں سے پاک کرنے والے کئی آلات میں برسوں سے استعمال کیا جارہا ہے۔

الٹراوائیلٹ شعاعوں پر تحقیقات سے کچھ سال قبل یہ معلوم ہوا تھا کہ ان کی ایک قسم ''فار الٹراوائیلٹ سی'' ہوا میں موجود جراثیم اور وائرسوں کا تیز رفتار خاتمہ کرسکتی ہے جبکہ یہ انسانوں کو نقصان بھی نہیں پہنچاتی۔ محدود آزمائشوں سے بھی اس بات کی تصدیق ہوئی تھی۔

نئے تجربات میں ماہرین نے اسپتال کے پرائیویٹ وارڈ جتنے ایک کمرے میں فار الٹراوائیلٹ سی شعاعیں استعمال کرتے ہوئے، ہوا میں موجود جراثیم اور وائرسوں کے صرف چند منٹوں میں خاتمے کا عملی مظاہرہ کیا ہے۔

تجربات کی غرض سے 10 فٹ لمبے، 13 فٹ چوڑے اور 10 فٹ اونچے ایک کمرے میں (جسے اسپتال کے پرائیویٹ وارڈ کی طرز پر بنایا گیا تھا) پانچ الٹراوائیلٹ لیمپ لگائے گئے۔

آپٹیکل فلٹرز کی مدد سے یقینی بنایا گیا کہ ان لیمپس سے صرف 222 نینومیٹر طول موج والی فار الٹراوائیلٹ سی شعاعیں ہی خارج ہوں

صرف چند منٹوں میں 'فار الٹرا وائیلٹ سی' شعاعوں نے اس کمرے کی ہوا میں موجود 98.4 فیصد وائرس اور جراثیم ختم کردیئے، جبکہ کچھ گھنٹوں کے بعد بھی یہ شرح 92 فیصد پر برقرار رہی۔

آن لائن ریسرچ جرنل ''سائنٹفک رپورٹس'' کے تازہ شمارے میں اس متعلق شائع ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ان تجربات کے دوران فار الٹراوائیلٹ سی شعاعوں کا استعمال انسانوں کےلیے مکمل طور پر بے ضرر اور محفوظ پایا گیا ہے۔

ماہرین کو امید ہے کہ ان تجربات کی کامیابی سے آنے والے وقت میں ہاسپٹل وارڈز، کمروں، اِن ڈور ریسٹورینٹس اور ہالز وغیرہ کی ہوا کو مختلف الاقسام جراثیم کے علاوہ کورونا وائرس سمیت، بیشتر اقسام کے وائرسوں سے پاک رکھا جاسکے گا۔

اس مقصد کےلیے موجودہ الٹراوائیلٹ ٹیکنالوجی میں معمولی سی ترمیم کرنا ہوگی، جس کا خرچہ بھی بہت کم ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں