سری لنکا میں معاشی بحران سنگین، کابینہ کے26 ارکان نے استعفیٰ دے دیا

ویب ڈیسک  پير 4 اپريل 2022
پولیس اورمظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں متعدد مظاہرین زخمی ہوگئے:فوٹو:فائل

پولیس اورمظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں متعدد مظاہرین زخمی ہوگئے:فوٹو:فائل

کولمبو: سری لنکا میں سنگین معاشی بحران کے باعث ملک احتجاج کی لپیٹ میں ہے۔ سری لنکا کی کابینہ کے 26 ارکان نے استعفیٰ دے دیا۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق سری لنکا کی کابینہ نے ملک میں جاری معاشی بحران اورحکومت کے خلاف احتجاج کے باعث استعفیٰ دے دیا۔سری لنکا کے صدر گوٹابایا راجا پکسا اوران کے بڑے بھائی وزیراعظم مہندا راجا پکسا بدستوراپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔

کولمبو میں اپوزیشن کے ارکان نے کرفیو کی خلاف ورزی کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی اورصدرسے فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔

غیرملکی سفارتکارو ں نے سری لنکا میں نافذایمرجنسی پرتشویش کا اظہارکیا ہے۔ ایمرجنسی کے تحت فوجی کوکسی بھی شخص کوگرفتارکرنے اورقید کرنے کے اختیارات دئیے گئے ہیں۔

مظاہرین کے صدارتی محل پردھاوا بولنے کے بعد صدرراجا پکسا نے ملک بھرمیں رات کا کرفیو نافذ کردیا ہے۔ سوشل میڈیا پرپابندی کے باوجود سری لنکا کے مختلف شہروں میں حکومت کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔

پولیس اورمظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ پولیس نے مظاہرین کومنتشرکرنے کے لئے پانی کی توپ اورآنسوگیس کا استعمال کیا جواب میں مظاہرین نے پولیس پرپتھراؤ کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔