- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- رضوان اور عرفان خان کو کیویز کیخلاف آخری 2 میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
بھارتی گلوکارہ انورادھا کا اذان کے لیے لاؤڈاسپیکر پر پابندی کا مطالبہ
ممبئی: معروف بھارتی گلوکارہ انورادھا نے رمضان المبارک کے مہینے میں بھارت میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال خاص طور پر اذان کے لیے لاؤڈ اسپیکر پر پابندی کا مطالبہ کردیا۔
گلوکارہ انورادھا نے حال ہی میں ایک انٹرویو کے دوران لاؤڈ اسپیکر پر اذان دئیے جانے کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے دنیا بھر میں سفر کرتے ہوئے نوٹس کیا ہے کہ لاؤڈ اسپیکر پر پابندی ہے اور وہ بھارت میں بھی ایسا ہی چاہتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سونو نگم کی اذان سے متعلق توہین آمیز ٹویٹس
گلوکارہ کا کہنا تھا کہ میں نے دنیا بھر میں بہت سی جگہوں کا دورہ کیا ہے اور میں نے سوائے بھارت میں کہیں اور ایسا نہیں دیکھا۔ میں کسی مذہب کے خلاف نہیں ہوں لیکن یہاں پر زبردستی اس کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے۔ یہ لوگ لاؤڈ اسپیکر پر اذان دیتے ہیں۔ دوسری کمیونٹیز سوال کرتی ہیں کہ اگر وہ لاؤڈ اسپیکر استعمال کرسکتے ہیں تو دوسرے ایسا کیوں نہیں کرسکتے؟ انہوں نے کہا کہ بہت سے مشرق وسطی کے ممالک نے لاؤڈ اسپیکر پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔
گلوکارہ نے مزید کہا کہ اگر لاؤڈ اسپیکر پر اذان دینے پر پابندی نہیں لگائی گئی تو لوگ لاؤڈ اسپیکر پر ہنومان چالیسا بجانا شروع کردیں گے۔ اس سے بدامنی پیدا ہوگی جو کہ اچھی بات نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اذان کے بعد سونو نگم کا فتوے سے متعلق متنازع بیان
واضح رہے کہ گلوکارہ انورادھا واحد شخصیت نہیں ہیں جنہوں نے انتہا پسندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مسلم مخالف بیان دیتے ہوئے لاؤڈ اسپیکر پر اذان دینے پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے بلکہ اس سے قبل گلوکار سونو نگم اور جاوید اختر بھی لاؤڈ اسپیکر پر اذان دینے پر پابندی کا مطالبہ کرچکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت میں اذان کی آواز ہمیشہ آتی رہے گی، بھارتی اداکار اعجاز خان
سونو نگم کے 2017 میں لاؤڈ اسپیکر پر اذان دینے پر پابندی کے بیان نے بھارت میں بہت ہنگامہ مچایا تھا۔ سونو نگم کے اذان پر پابندی کے مطالبے سے نہ صرف بھارت میں رہنے والے بلکہ دنیا بھر کے مسلمانوں کو ٹھیس پہنچی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔