لکڑی کا یہ مکان، دنیا کا سب سے دورافتادہ ڈاکخانہ بھی ہے

ویب ڈیسک  جمعرات 12 مئ 2022
دنیا کا دورافتادہ ترین پوسٹ آفس منگولیا کے ریگستان کے عین وسط میں واقع ہے جسے 35 برس بعد دوبارہ بحال کردیا گیا ہے۔ فوٹو: اوڈٹی سینٹرل

دنیا کا دورافتادہ ترین پوسٹ آفس منگولیا کے ریگستان کے عین وسط میں واقع ہے جسے 35 برس بعد دوبارہ بحال کردیا گیا ہے۔ فوٹو: اوڈٹی سینٹرل

بیجنگ: اگرآپ دنیا کا سب سے الگ تھلگ اور دوری پر واقع ڈاکخانے کے بارے میں جاننا چاہتا ہے تو وہ چین کے انتہائی کم آبادی والے علاقے منگولیا میں واقع ہے جس کے چاروں طرف ریگستانی ریت کے علاوہ اور کچھ موجود نہیں۔

منگولیا کے وسط میں ایک لق و دق تنجرنامی صحرا میں یہ کئی دہائیوں قبل بنایا گیا تھا۔ لکڑی کے چوکورخانے کا رقبہ صرف 15 مربع میٹر ہے اور اسے دیکھنے کو شاید ہی کوئی نمودار ہوتا ہے۔ لیکن 35 برس تک یہاں انسانوں کی آمدورفت نہ تھی لیکن اب اسے دوبارہ فعال کیا گیا ہے۔

بعض افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت یہاں انٹرنیٹ رابطہ بھی لگایا ہے اور یوں اب ایک مصروف مقام بن چکا ہے۔ اگرچہ یہاں کوئی نہ آسکا لیکن اس کے باوجود صرف دسمبر 2021 میں یہاں 20000 خطوط بھیجے گئے تھے۔ اس کی پشت پر ایک خاتون زینگ کا ہاتھ ہے جنہوں نے دل وجان سے اس کی بحالی پر کام کیا ہے۔

قریبی سڑک بھی پوسٹ آفس سے دس کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ زینگ اور ان کے ساتھیوں نے اسے مصروف بنانے کےلیے دنیا بھر کے لوگوں سے کہا ہے وہ دنیا کے تنہا ترین اور انتہائی مسافت پر واقع اس پوسٹ آفس پر خطوط اور پوسٹ کارڈ بھیجیں۔ ان میں ایسے لکھاری بھی ہیں جو پس پردہ رہ کر رقم کے بدلے دوسروں کے لئے لکھتے رہتے ہیں۔ یہاں تک کہ اب آسٹریلیا اور سنگاپور سے بھی خطوط موصول ہورہے ہیں۔

اس کا ڈھانچہ درست کرنے کے بعد اسے دوبارہ یہاں لگایا گیا ہے جس کی تشکیل میں 20 دن کا عرصہ لگا ہے۔ اب چینی محکمہ ڈاک نے دوبارہ اسے اپنی فہرست میں شامل کیا ہے اور اس کے لیے ریگستانی طرز کی مہر بھی تیار کی ہے۔ اب یہاں سے خطوط بھیجے اور وصول کئے جارہے ہیں۔

اس کی اطراف 43000 مربع میٹر وسیع ریگستان ہے جو اسے ایک انوکھا پوسٹ آفس بناتا ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔