- لاہور: ٹکسالی گیٹ کے علاقے میں موٹرسائیکل سوار کی فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید
- رواں مالی سال کے 9 ماہ میں مالیاتی خسارہ 4337 ارب سے تجاوز کرگیا
- ترکیے کا عالمی عدالت میں اسرائیل کے خلاف نسل کشی کیس میں فریق بننے کا اعلان
- سعودی عرب کے مختلف علاقوں میں موسلادھار بارش، اسکول بند
- قومی اسمبلی میں آزاد اراکین کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم، فہرست جاری
- کلرکہار؛ موٹروے پولیس اور خواتین کے درمیان تلخ کلامی کی ویڈیو وائرل
- اپیکس کمیٹی سندھ کا ہنگامی اجلاس طلب
- کراچی میں پارہ 39.4 ڈگری تک پہنچ گیا، کل 40 ڈگری تجاوز کرنے کا امکان
- پنجاب میں مزید 31 اعلیٰ افسران کے تقرر و تبادلوں کے احکامات
- متحدہ اور پی پی میں ڈیڈ لاک ختم، ملکر قوم کی خدمت کرنے پر اتفاق
- علی ظفر سینیٹ میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر نامزد
- چیمپئنز ٹرافی: بھارت کے میچز ایک ہی شہر میں کرانے کی تجویز
- اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ؛ ملائیشیا میں فاسٹ فوڈ برانڈ کے ریسٹورینٹس بند ہوگئے
- حکومت اسٹیل مل بحال نہیں کرسکتی تو سندھ حکومت کے حوالے کردے، بلاول
- صدر مملکت کا کراچی اور کچے میں ڈاکوؤں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم
- پالتو بلی کی ایک چھوٹی سی غلطی نے گھر کو آگ لگادی
- 200 سے زائد پُرانی کتب پر زہریلی دھاتوں کے نقوش دریافت
- وٹامن ڈی اور قوتِ مدافعت کے درمیان ممکنہ تعلق کا انکشاف
- ہم نے قائداعظم کا اسرائیل مخالف نظریہ سمجھا ہی نہیں، مولانا فضل الرحمان
- کے ٹو ایئرویز کو کارگو لائسنس جاری
جوہری مذاکرات کیلئے سنجیدہ ہیں مگر دشمن پر اعتبار نہیں، ایران
تہران: ایران کے نائب وزیر خارجہ برائے سیاسی امور نے کہا ہے کہ اگرچہ اسلامی جمہوریہ ویانا مذاکرات میں سنجیدہ ہے تاہم وہ دشمن پر اعتبار نہیں کرتا۔
عالمی میڈیا کے مطابق علی بگیری کانی جو کہ چیف جوہری مذاکرات کار بھی ہیں، نے تہران میں 26ویں بین الاقوامی تیل، گیس، ریفائننگ اور پیٹرو کیمیکل نمائش کے حوالے سے کہا کہ ایران ویانا مذاکرات، اس کی تکمیل اور مغربی پابندیوں کے ہٹائے جانے سے متعلق سنجیدہ ہے۔
تاہم انہوں نے کہا کہ ایران دشمن پر اعتماد نہیں کرتا اور جبری اقدامات کے بل بوتے پر تحفظ کے لیے غیر ملکیوں پر بھروسہ کرنے سے باز رہتا ہے۔
نائب وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ایران کی ’انقلابی حکمت‘ کا تقاضہ ہے کہ ایران اپنے قومی مفادات کے تحفظ کے لیے اپنی تمام سفارتی صلاحیتوں کو بروئے کار لائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔