- کراچی میں موسم گرم و مرطوب، موہن جودڑو میں درجہ حرارت 52.5 ریکارڈ
- امریکا کی جانب سے سعودی عرب کو جنگی اسلحے کی فروخت پر پابندی ہٹانے کا امکان
- حماس کا تل ابیب پر بڑی تعداد میں راکٹوں سے حملہ
- وفاقی دارالحکومت میں پہلی ’ اسلا م آباد نائٹ رن‘ کا انعقاد
- لاہور کے پارک پینے کے صاف پانی کی سہولت سے محروم
- دلہا کی جانب سے دلہن کا بوسہ لینے پر شادی میدان جنگ بن گئی
- کیٹوجینک ڈائیٹ ذہنی صحت کےلیے مفید قرار
- گوگل فوٹوز اینڈرائیڈ صارفین کے لیے جلد ایک نیا فیچر متعارف کرائے گا
- وزیراعظم کا ناروے کے ہم منصب سے رابطہ، فلسطین کو تسلیم کرنے کا فیصلے کا خیرمقدم
- آسٹریلین والی بال ٹیم ملکی تاریخ میں پہلی بار پاکستان پہنچ گئی
- دوسری جنگ عظیم میں ڈوبنے والی امریکی آبدوز کا ملبہ 80 سال بعد مل گیا
- سیف سٹی کراچی منصوبے کیلئے 3 ارب سے زائد کی خطیر رقم جاری
- کوئٹہ: مسلح افراد کی فائرنگ سے لیویز اہلکار جاں بحق
- بشام حملہ ٹی ٹی پی نے کیا، منصوبہ بندی افغانستان میں ہوئی، وزیرداخلہ
- بھارت میں بچوں کے اسپتال میں آگ بھڑک اُٹھی؛7 نومولود ہلاک
- کراچی؛ سیف سٹی منصوبے کیلیے 3ارب سے زائد کی خطیر رقم جاری
- خود کو سیاسی مقاصد کیلیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دوں گا، ملک ریاض
- غزہ؛ گھات لگائے حماس کے جانبازوں نے متعدد اسرائیلی فوجیوں کو قیدی بنالیا
- وزیراعلیٰ کے پی کی وفاقی وزیر داخلہ سے ملاقات، معاملات ملکر حل کرنے پر اتفاق
- بھارت کے گیمنگ زون میں خوفناک آتشزدگی؛ بچوں سمیت 27 افراد ہلاک
زیریں سندھ: کچہری پر حملے کیخلاف عدالتی امور معطل
حیدر آباد / زیریں سندھ: اسلام آباد کچہری پر حملے میں جج اور وکلاء کی شہادت کے سوگ میں حیدرآباد سمیت زیریں سندھ میں بھی عدالتی امور معطل رہے اور وکلاء نے احتجاج کیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اور سندھ بار کونسل کی اپیل پر حیدرآباد میں سندھ ہائی کورٹ اور اس کی ماتحت تمام عدالتیں سوگ میں بند رہیں۔ وکلاء مقدمات کی سماعت پر عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے اور ججز نے بھی عدالتی امور ادا نہیں کیے۔ وکلاء نے سندھ ہائی کورٹ بار اور سیشن کورٹ بار کے دفاتر پر سیاہ جھنڈے آویزاں کیے۔
اس موقع پر وکلاء رہنماوں نے اسلام آباد کچہری پر حملے کی شدید مذمت کی اور حکومت سے دہشت گردوں کے خلاف بھرپور کارروائی کا مطالبہ کیا۔ میرپورخاص میں بھی عدالتی کاروائیاں احتجاجاً معطل رہیں۔ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے ایڈوکیٹ جان علی جونیجو، ایسوسی ایشن کے قائم مقام صدر عزیز میمن، غلام ندیم میئو، افتخار شاہ اور قدیر احمد چوہان کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس میں وکلاء کے علاوہ مختلف و شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھی شرکت کی۔
مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس واقعہ میں ملوث عناصر کو جلد از جلد گرفتار کرکے انسداد دہشت گردی کے قوانین کے مطابق قرار واقعی سزا دی جائے۔ نوابشاہ، سانگھڑ و دیگر شہروں میں بھی عدالتی کارروائیوں کا بائیکاٹ کیا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔