- لاہور؛ 9 سالہ گھریلو ملازمہ پراسرار طور پر جھلس کر جاں بحق، گھر کا مالک گرفتار
- اغوا برائے تاوان کی واردات کا ڈراپ سین؛ مغوی نے دوستوں کے ساتھ ملکر رقم کا مطالبہ کیا
- فیس بک کے بانی کو 50 کھرب روپے کا نقصان ہوگیا
- عازمین حج کیلئے خوشخبری، جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ روڈ ٹومکہ میں شامل
- اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری میں تیزی، انڈیکس 72 ہزار 742 پوائنٹس پر بند
- بلدیہ پلازہ میں بیٹھے وکلا کمرے کا ماہانہ کرایہ 55 روپے دیتے ہیں، وزیراعلیٰ بلوچستان
- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- کچے کے ڈاکوؤں سے رابطے رکھنے والے 78 پولیس اہلکاروں کا کراچی تبادلہ
- ایک ہفتے کے دوران 15 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں
- چینائی میں پاکستانی 19 سالہ عائشہ کو بھارتی شخص کا دل لگادیا گیا
- ڈی جی ایس بی سی اے نے سنگین الزامات کا سامنا کرنے والے افسر کو اپنا اسسٹنٹ مقرر کردیا
- مفاہمت یا مزاحمت، اب ن لیگ کا بیانیہ وہی ہوگا جو نواز شریف دیں گے، رانا ثنا
- پی ایس کیو سی اے کے عملے کی ہڑتال، بندرگاہ پر سیکڑوں کنٹینرپھنس گئے
- ڈھائی گھنٹے میں ہیرے بنانے کا طریقہ دریافت
- پول میں تیزی سے ایک میل فاصلہ طے کرنے کے ریکارڈ کی کوشش
- پروسٹیٹ کینسر کی تشخیص کے لیے نیا ٹیسٹ وضع
- غزہ پالیسی پر امریکی وزارت خارجہ کی خاتون ترجمان نے احتجاجاً استعفی دیدیا
- راولپنڈی: خاکروب کی لیڈی ڈاکٹر کو جنسی ہراساں کرنے اور تیزاب پھینکنے کی دھمکی
- یومِ مزدور: سندھ میں یکم مئی کو عام تعطیل کا اعلان
- منفی پروپیگنڈا ہمیں ملک کی ترقی کے اقدامات سے نہیں روک سکتا، آرمی چیف
عمران خان کی بریت کی حمایت کرنے والے دو پراسیکیوٹرز برطرف
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی دہشت گردی کے مقدمے میں بریت کی حمایت کرنے والے دو پراسیکیوٹرز کو عہدے سے برطرف کردیا گیا۔
وزارت داخلہ نے دونوں اسپیشل پبلک پراسیکیوٹرز کو عہدے سے ہٹانے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ عامر سلطان گورایا اور فاخرہ عامر سلطان انسداد دہشت گردی عدالت کے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹرز تھے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم عمران خان پارلیمنٹ حملہ کیس میں بری
دونوں پبلک پراسیکیوٹرز نے عمران خان اور پی ٹی آئی قیادت کی پارلیمنٹ پر حملے کے مقدمے میں بریت کی حمایت کی تھی۔ ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے عمران خان کی بریت کی حمایت کرنے پر دونوں پراسیکیوٹرز کو عہدے سے ہٹانے کیلئے خط لکھا تھا۔
2020 میں اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پارلیمنٹ حملہ کیس میں وزیراعظم عمران خان کو بری کردیا تھا۔ 2014 میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے دھرنے کے دوران مشتعل افراد نے پی ٹی وی کے ہیڈ کوارٹر پر دھاوا بولا تھا۔
ن لیگ کی حکومت نے عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری سمیت کم و بیش 70 افراد کے خلاف تھانہ سیکریٹریٹ میں پارلیمنٹ ہاؤس، پی ٹی وی اور سرکاری املاک پر حملوں کے الزام میں دہشت گرد کا مقدمہ درج کیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔