درآمد شدہ مچھلیوں میں زبان کھانے والا کیڑا دریافت

ماہرین کا ماننا ہے کہ اگر یہ کیڑے زندہ نہ ہوں تو انسان کے لیے نقصان دہ نہیں ہوتے


ویب ڈیسک June 26, 2022

میکسیکو کے ساحل پر پایا جانے والا نایاب کیڑا برطانیہ کی کاؤنٹی سفوک میں درآمد شدہ مچھلی کے ڈبے میں دریافت کیا گیا ہے۔

سیموتھوا ایکسیگوا، جس کو 'زبان کھانے والا کیڑا' کہا جاتا ہے، برطانیہ جانے والی سمندری مچھلیوں میں برطانیہ پہنچ گئے۔

یہ کیڑا مچھلیوں کو انفیکٹ کرنے اور ان کی زبان میں موجود خون کی شریانوں کو سڑا دیتا ہے جس کی وجہ سے وہ ٹوٹ جاتی ہے۔ بعد ازاں یہ کیڑے خود کو مچھلی کے ساتھ جوڑ لیتے ہیں اور مچھلی کی نئی زبان بن جاتے ہیں۔

ماہرین کا ماننا ہے کہ اگر یہ کیڑے زندہ نہ ہوں تو انسان کے لیے نقصان دہ نہیں ہوتے۔ زندہ کیڑے انسان کو کاٹنے کی وجہ سے نقصان دہ ہوسکتے ہیں۔

سفوک کوسٹل پورٹ ہیلتھ اتھارٹی، جو درآمدشدہ غذا کے معیار کو دیکھتے ہیں، نے مچھلی کے بکس میں ان کیڑوں کو دریافت اور جس ملک سے یہ آیا تھا وہاں واپس بھیج دیا گیا۔

حکام نے انسانوں کے استعمال کے لیے درآمد کی جانے والی مچھلیوں میں تب مسئلہ محسوس کیا جب اس کو درآمد کرنے والا اس کے متعلق مطلوبہ کاغذی کارروائی میں ناکام رہا۔

ادارے کے عہدے کا کہنا تھا کہ ہمارے اطمینان کے لیے تحقیقات جاری ہیں، مزید معائنے کے لیے ہم اور کنسائنمنٹ کو اتار سکتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں