کراچی میں مبینہ پولیس مقابلے میں 3 ملزمان ہلاک

ملزمان کا تعلق اغوا کاروں کے بین الصوبائی گروہ سے ہے


ویب ڈیسک June 28, 2022
مارے جانے والے ملزمان کے دو سے تین ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے(فائل فوٹو)

سی آئی اے پولیس نے اسٹیل ٹاؤن کے علاقے میں مبینہ مقابلے میں 3 ملزمان کو ہلاک کر کے ان کے قبضے سے اسلحہ اور کار برآمد کر لی۔

رپورٹ کے مطابق ہلاک ہونے والے ملزمان کا تعلق اغوا کاروں کے بین الصوبائی گروہ سے ہے ، مارے جانے والے ملزمان کے دو سے تین ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے، ملزمان نے چند روز قبل عدنان نامی شخص کو اغوا کر کے اس کی بازیابی کے لیے 25 لاکھ روپے تاوان وصول کیا تھا۔

اینٹی وائلنٹ کرائم سیل اور اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل نےاسٹیل ٹاؤن کے علاقے لنک روڈ یوسف جوکھیو گوٹھ میں مشترکہ آپریشن کیا، اس دوران دو طرفہ فائرنگ کے نتیجے میں 3 ملزمان مارے گئے۔

اس حوالے سے ایس ایس پی امجد حیات کا کہنا ہے کہ سی آئی اے پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ اسٹیل ٹاؤن کے علاقے میں اغوا کار موجود ہیں اور کسی تاجر کو اغوا کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں جس پر اے وی سی سی اور اے وی ایل سی کی مشترکہ ٹیم نے چھاپہ مارا جس پر ملزمان نے پولیس پارٹی پر فائرنگ کر دی۔

جوابی فائرنگ کے نتیجے میں 3 اغوا کار مارے گئے جبکہ 2 سے 3 اغوا کار رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے، مارے جانے والے ملزمان کی لاشیں چھیپا ایمبولینسوں کے ذریعے جناح اسپتال منتقل کر دی گئیں ہیں۔

مارے جانے والے ملزمان کی شناخت 27 سالہ شہباز ، 30 سالہ نذیر اور 28 سالہ منصور کے نام سے ہوئی ہے، اغوا کاروں نے 22 جون 2022 کو حساس ادارے کے افسران کے بھائی عدنان کو بلوچ کالونی کے علاقے ایکسپریس وے سے کار سمیت اغوا کر لیا تھا اور پھر مغوی کے گھر والوں سے ایک کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کیا تھا۔

تاہم اہلخانہ نے اغوا کاروں سے بات چیت کے بعد 25 لاکھ روپے تاوان اور مغوی کی گاڑی اور اس کے کاغذات دے کر مغوی عدنان کو بازیاب کرایا تھا۔

پولیس کے مطابق ملزمان سے 3 ٹی ٹی پستول بمعہ ایمونیشن بلوچ کالونی تھانے کی حدود سے چھینی گئی عدنان کی ٹویوٹا کرولا کار نمبر BCD-369 بھی برآمد کی گئی ہے، مارے جانے والے ملزمان کا گروہ خانیوال اور ملتان میں بھی اغوا برائے تاوان کی وارداتیں کر چکا ہے، ملزمان کی سابقہ وارداتوں اور ان کے گروہ کے دیگر کارندوں کے بارے میں تفتیش جاری ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں