حکومت کا عمران خان حکومت کے خلاف تحقیقاتی کمیشن بنانے کا اعلان
پیٹرولیم کے شعبے میں غلط فیصلوں کی وجہ سے توانائی بحران آیا، تحقیقاتی کمیشن کی رپورٹ پبلک کی جائے گی، وفاقی وزرا
حکومت نے توانائی بحران کی ذمہ داری عمران خان حکومت پر عائد کرتے ہوئے پیٹرولیم کے شعبے میں غلط فیصلوں پر تحقیقاتی کمیشن بنانے کا اعلان کردیا۔
وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے وفاقی وزراءاحسن اقبال اور شاہد خاقان عباسی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے تمام اداروں کو استعمال کرکے مخالفین پر جھوٹے مقدمات بنائے جوبعد میں جھوٹے ثابت ہوئے۔عدالتوں نے اپنے فیصلوں میں تحریر کیا کہ یہ تمام مقدمات بے بنیاد الزامات پر بنے۔
وزیر اطلاعات کا کہناتھا کہ نیشنل کرائم ایجنسی نے بھی عمران خان کے مقدمات کو جھوٹا قرار دیا، ایسٹ ریکوری یونٹ اصل میں عمران خان کا ایسٹ میکنگ یونٹ تھا۔عمران خان نے سپریم کورٹ میں وزیراعظم شہباز شریف کی ضمانت کے خلاف اپنی اپیل واپس لی جس کا مطلب ہے کہ وزیراعظم کے خلاف جھوٹا مقدمہ بنایا گیا۔
انہوں نے کہاکہ نیوٹرل کو مداخلت کرنے کی دعوت دینے پر آرٹیکل۔6 لگتا ہے، قومی اسمبلی سے لے کر پنجاب اسمبلی تک عمران خان نے آئین شکنی کرائی۔ میڈیا نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کی غلط تشریح پر مبنی رپورٹنگ کی،لاہور ہائیکورٹ کے فیصلےکے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کو عہدے سے نہیں ہٹایا گیا،پی ٹی آئی والے فیصلہ پڑھے بغیر دھمال ڈالتے ہیں۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ عمران خان اور اس کی کابینہ کے غلط فیصلوں سے ملک کو اربوں روپے کا نقصان ہوا، عمران حکومت کے پٹرولیم کے شعبے میں غلط فیصلوں کی تحقیقات کیلئےکمیشن بنایا جائے گا، توانائی بحران کی حقیقت سامنے لانے کیلئے رپورٹ کو عوام کے سامنے رکھا جائے گاتاکہ حقیقت سامنے آسکے۔
اس موقع پر احسن اقبال کا کہنا تھا کہ نومبر دسمبر2021 میں توانائی کے بحران کی نشاندہی کر دی گئی تھی،لوڈ شیڈنگ سے عوام اور صنعتیں متاثر ہو رہی ہیں،ملکی معیشت کو بحال کرنے کے لیے مسلسل محنت کر رہے ہیں،تحقیقاتی کمیشن عمران دور کے ملک کو دیوالیہ کرنے کے اقدامات سامنے لائےگا۔