- شمالی کوریا کا کروز میزائل لیجانے والے غیرمعمولی طورپربڑے وارہیڈ کا تجربہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دوسرا ٹی20 آج کھیلا جائے گا
- بابر کو ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنے کا مشورہ
- موبائل فون صارفین کی تعداد میں 37 لاکھ کی ریکارڈ کمی
- گیلپ پاکستان سروے، 84 فیصد عوام ٹیکس دینے کے حامی
- ایکسپورٹ فیسیلی ٹیشن اسکیم کے غلط استعمال پر 10کروڑ روپے جرمانہ
- معیشت2047 تک 3 ٹریلین ڈالر تک بڑھنے کی صلاحیت رکھتی ہے، وزیر خزانہ
- پٹرولیم ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن کمپنیوں نے سبسڈی مانگ لی
- پاکستان کی سعودی سرمایہ کاروں کو 14 سے 50 فیصد تک منافع کی یقین دہانی
- مشرق وسطیٰ کی بگڑتی صورتحال، عالمی منڈی میں خام تیل 3 ڈالر بیرل تک مہنگا
- انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی پر محمد عامر کے ڈیبیو جیسے احساسات
- کُتا دُم کیوں ہلاتا ہے؟ سائنسدانوں کے نزدیک اب بھی ایک معمہ
- بھیڑوں میں آپس کی لڑائی روکنے کیلئے انوکھا طریقہ متعارف
- خواتین کو پیش آنے والے ماہواری کے عمومی مسائل، وجوہات اور علاج
- وزیر خزانہ کی چینی ہم منصب سے ملاقات، سی پیک کے دوسرے مرحلے میں تیزی لانے پر اتفاق
- پولیس سرپرستی میں اسمگلنگ کی کوشش؛ سندھ کے سابق وزیر کی گاڑی سے اسلحہ برآمد
- ساحل پر گم ہوجانے والی ہیرے کی انگوٹھی معجزانہ طور پر مل گئی
- آئی ایم ایف بورڈ کا شیڈول جاری، پاکستان کا اقتصادی جائزہ شامل نہیں
- رشتہ سے انکار پر تیزاب پھینک کر قتل کرنے کے ملزم کو عمر قید کی سزا
- کراچی؛ دو بچے تالاب میں ڈوب کر جاں بحق
ہیپاٹائٹس اے وائرس کے طریقہ واردات کا بنیادی راز افشا ہوگیا
نارتھ کیرولینا: دنیا بھر میں تیزی سے پھیلنے والے ہیپاٹائٹس اے کی اب تک کوئی دوا موجود نہیں لیکن اب اس کے وائرس کے تیزی سے پھیلنے میں پروٹین اور خامروں (اینزائم) کے کرداروں کو اچھی طرح سمجھا گیا ہے۔ اس دریافت سے جان لیوا ہیپاٹائٹس اے وائرس کے علاج اور نئی دواؤں کی راہ ہموار ہوسکے گی۔
جامعہ نارتھ کیرولینا اسکول آف میڈیسن کے سائنسدانوں کی تازہ تحقیق کے مطابق انسانی پروٹین ZCCHC14 اور خامروں کا ایک گروہ ، ٹینٹ فور پولی اے پولیمریز دونوں کے درمیان رابطے سے ہی ہیپاٹائٹس اے کا وائرس تیزی سے اپنی تعداد بڑھاتا ہے۔ اچھی بات یہ ہے کہ انہوں نے یہ بھی معلوم کیا ہے کہ آر جی 7834 نامی مرکب وائرس کا پھیلاؤ بھی سست کرتا ہے اور دوم اس کے حملے سے جگر کو محفوظ بناتا ہے۔
اسی تحقیق میں اوپر دیئے گئے مرکب کو بعض جانوروں پر بھی آزمایا گیا ہے اور اس کے بہت حوصلہ افزا نتائج سامنے آئے ہیں۔ اب ثابت ہوا کہ آرجی 7834 سے ZCCHC14 نامی پروٹین کو نشانہ بنانے سے جگر کی سوزش اور وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جاسکتا ہے۔ کم ازکم چوہوں پر تجربات سے اس کا انکشاف ہوا ہے۔ اسے اینٹی وائرل تھراپی کہا جاسکتا ہے جس میں وائرس کو مزید پھیلنے سے روکا جاسکتا ہے۔
اگرچہ ہیپاٹائٹس اے کی ویکسین بہت مؤثر ثابت ہوئی ہے لیکن یہ ہرجگہ دستیاب نہیں اور غریب ممالک کی پہنچ سے ہنوز دور ہے۔ دوسری جانب دنیا اب بھی ہیپاٹائٹس اے اور بی پر زیادہ توجہ دے رہی ہے اور ہیپاٹائٹس اے نظرانداز امراض میں شامل ہے۔
لیکن دنیا بھر میں ہیپاٹائٹس اے کے پھیلاؤ بلکہ وباؤں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ سادہ علامات میں بخار، بدن کا درد، یرقان، کمزوری، بھوک میں کمی اور ذائقے کی خرابی شامل ہے۔ لیکن بیمار ہونے کی صورت میں اس کا کوئی علاج موجود نہیں ہے۔
تاہم اس تحقیق سے نہ صرف ہیپاٹائٹس اے کو سمجھنے میں مدد ملے گی بلکہ نئی ادویہ کی راہیں بھی کھلیں گی جن میں سرِفہرست آرجی 7834 ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔