دعا کریں تیل کی قیمت کم اور بجلی سستی ہو تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے، وزیراعظم

ویب ڈیسک  جمعرات 7 جولائی 2022
75 سال سیاسی حکومتوں اور فوجی آمریت کسی نے ملکی صورتحال کو بہتر نہ کیا، شہباز شریف (فوٹو فائل)

75 سال سیاسی حکومتوں اور فوجی آمریت کسی نے ملکی صورتحال کو بہتر نہ کیا، شہباز شریف (فوٹو فائل)

 اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ دعا کریں تیل کی قیمت کم اور بجلی سستی ہو تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے۔

وزیراعظم نے اسلام آباد میں گرین اور بلیو لائنز بس سروس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک ماہ کےلیے یہ سفری سہولیات مکمل طور پر مفت ہونی چاہئیں، تیل کی قیمتوں میں اضافے نے پوری دنیا کو پریشان کررکھا ہے، اب تیل کی قیمتوں میں کچھ کمی آئی، پاکستان میں سالانہ 20ارب ڈالر کی پٹرولیم مصنوعات درآمد کی جاتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں بجلی کی پیداوار بہت مہنگی ہے، اللہ سے دعا کریں کہ جلد از جلد تیل کی قیمت کم ہوجائے تاکہ بجلی اور گیس سستی ہوسکے، اور مہنگائی سے تباہ حال عوام کو ریلیف مل سکے، ہم سب کو اس کے لیے دعا کرنی چاہیے اور اللہ تعالی ضرور ہماری دعائیں قبول کریں گے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عوامی فلاح کے منصوبےحکومت کی ترجیح ہیں، محنت سے ترقی کی منازل طے کریں گے، ہم ایک جامع منصوبہ بنارہے ہیں جس میں ٹیوب ویلز، گھر، سرکاری دفاتر، عمارتوں، اسکولز کو شمسی توانائی پر منتقل کریں گے، تاکہ تیل و گیس سے بننے والی مہنگی بجلی سے جان چھوٹے، 75 سال ہم نے پاؤں پر کلہاڑی ماری ہے، سیاسی حکومت اور فوجی آمریت سب نے مل کر ملک کی صورتحال کو بہتر نہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ آج اجلاس میں فیصلہ کریں گے کہ کس طرح عام گھرانے کو سستے قرضے پر سولر پینل دیں تاکہ مہنگی بجلی سے جان چھوٹے، وزیراعلیٰ پنجاب کے مفت بجلی منصوبے سے 90 لاکھ گھرانوں اور 5 کروڑ 40 لاکھ افراد کو فائدہ ہوگا، جس کےلیے 100 ارب روپے کا بجٹ ہے، باقی صوبے بھی امید ہے اچھے فیصلے کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم نے اسلام آباد میں گرین اور بلیو لائنز بس سروس کا افتتاح کردیا

شہباز شریف نے کہا کہ ملک قرضوں میں جکڑا ہے مل کرچیلنجز کامقابلہ کریں گے، مہنگائی کا سلسلہ پچھلے 4 سال سے جاری ہے، ماضی کی حکومت نے انتہائی ناقص منصوبہ بندی کی، آئندہ منصوبوں میں غیرمعیاری ٹینڈرنگ ہوئی تو ملوث افراد کی خیرنہیں، عوامی منصوبوں کی ایسے نگرانی کریں جسےاپنے بچوں کی کرتےہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔