اسٹرابیری کا ایک اور فائدہ دریافت، دماغ کے لیے بھی مفید قرار

ویب ڈیسک  منگل 2 اگست 2022
اسٹرابری بالخصوص الزائیمر کے مرض سے بچاسکتی ہے۔ فوٹو: فائل

اسٹرابری بالخصوص الزائیمر کے مرض سے بچاسکتی ہے۔ فوٹو: فائل

شکاگو: آپ کی سلاد، دلیہ یا پھر کھانے میں شامل خوش ذائقہ اسٹرابیری کا ایک اور فائدہ سامنے آیا ہے کہ اب یہ دماغ کی بھی دوست ثابت ہوئی ہے اور  بالخصوص الزائیمر کی وجہ بننے والے ٹاؤ پروٹین میں اضافے کو روکتی ہے۔

شکاگو میں واقع رش یونیورسٹی سے وابستہ الزائیمر تحقیقی مرکز سے وابستہ سائنس دانوں نے اسٹرابیری میں پیلارگونائڈن نامی مرکب دریافت کیا ہے جو دماغ میں ٹاؤ پروٹین بننے سے روکتا ہے۔ یہ پروٹین گچھوں کی صورت جمع ہوکر دماغ کی فکری اور اکتسابی صلاحیت کو شدید متاثر کرتا ہے۔

تحقیق سے وابستہ جولی شنائیڈر کہتی ہیں کہ اسٹرابیری کا مرکب پیلارگونائڈن مجموعی طورپر دماغی سوزش (انفلیمیشن) کم کرتا ہے۔ اس سے سائٹوکائن نامی پروٹین کی پیداوار بھی کم ہوتی ہے جو سوزش کی وجہ بنتی ہے۔ اس طرح بزرگ افراد میں الزائیمر کے حملے کو روکا جاسکتا ہے یا کم ازکم اسے سست ضرور کیا جاسکتا ہے۔

ماہرین نے یہ بھی بتایا کہ تمام بیریوں میں واحد اسٹرابیری ہے جس میں پیلارگونائڈن کی سب سے زائد مقدار پائی جاتی ہے۔ سائنسدانوں نے کہا ہے کہ اس ضمن میں مزید تحقیق کی ضرورت ہوگی لیکن اگر یہ بات ثابت ہوجاتی ہے تو اسٹرابیری جیسے عام پھل سے الزائیمر جیسی تکلیف دہ اور مشکل بیماری کو قابو کرنے میں کچھ مدد ضرور مل سکے گی۔

اس ضمن میں مسلسل 20 برس تک 575 افراد کا جائزہ لیا گیا اور معلوم ہوا کہ اسٹرابیری کھانے سے ٹاؤ پروٹین واقعی کم ہوتا ہے۔ اس مضرپروٹین کی کمی اور اندرونی سوزش کم ہونے سے دماغ توانا رہتا ہے اور الزائیمر جیسے امراض کو دور رکھا جاسکتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔