یورپ کا پراسرار برفیلا روڈ جہاں سیٹ بیلٹ لگانا ممنوع ہے

25 کلومیٹر طویل روڈ برفیلی راہ پر مشتمل ہے جہاں مغرب کے بعد گزرنا سخت منع ہے


ویب ڈیسک August 09, 2022
یورپ کا سب سے طویل برفانی روڈ جہاں کےاصول بھی انوکھے اور مختلف ہیں۔ فوٹو: فائل

یورپ کی سب سے طویل، انوکھی اور پراسرار برفیلی سڑک سے وابستہ اصول بھی مختلف ہیں جس کی کل لمبائی 25 کلومیٹر ہے جسے یورپ کی طویل ترین برفانی سڑک کا اعزاز بھی حاصل ہے۔

اس سڑک پر مختلف رفتاروں پر سیٹ بیلٹ کسنا سختی سے منع ہے اور اسی طرح سورج غروب ہونے کے بعد بھی سفر کی اجازت نہیں ہے۔

یہ ایک برفیلی منجمند پٹی ہے جو بالٹک سمندر سے ہوتی ہوئی ایسٹونیا کے ساحلی علاقوں تک جاتی ہے اور وہاں ایک چھوٹے جزیرے ہائیوما سے جڑ جاتی ہے۔ موسمِ سرما میں یہاں سفر کرنا ایک ناقابل فراموش خوشگوار تجربہ ہوتا ہے۔ لیکن یہاں آنے والے جانتے ہیں کہ اس روڈ کے اصول بھی مختلف ہیں۔

اسی برفیلی راہ پر لوگ تیرھویں صدی سے گزر رہے ہیں جو گھوڑوں پر سفر کیا کرتے تھے۔ یہ سامان لے جانے والی شاہراہ بھی تھی اور اسی راہ پر خوراک کی تلاش میں جنگلی جانور مثلاً ریچھ، بھیڑیے اور ہرن بھی جزیرے سے مرکزی زمین تک آتے جاتے رہتے تھے۔



آج بھی کشتی کے مقابلے میں یہ ایک تیز رفتار اور کم خرچ طریقہ ہے جس پر لوگوں کی آمدورفت جاری ہے۔ روزانہ یہاں سے چھوٹی بڑی گاڑیاں گزرتی ہیں۔ لیکن یہاں کا پہلا اصول ہے کہ گاڑی کی رفتار 25 کلومیٹر فی گھنٹے سے کم ہو ورنہ 40 کلومیٹر فی گھنٹے سے زائد ہو۔ کیونکہ مسلسل ایک ہی رفتار سے گاڑی چلانا برف میں دراڑیں ڈال سکتا ہے جس کے ٹوٹنے سے مسافر نیچے موجود سرد پانی میں گرکر اس میں ڈوب بھی سکتے ہیں۔

دوسری جانب یہاں تین تین منٹ کے وقفے سے گاڑیاں بھیجی جاتی ہیں اور ہر سواری کے درمیان کم ازکم 250 میٹر کا فاصلہ بھی رکھنا ضروری ہوتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں