- سیکیورٹی خدشات، اڈیالہ جیل میں تین روز تک قیدیوں سے ملاقات پر پابندی
- سندھ میں گندم کی پیداوار 42 لاکھ میٹرک ٹن سے زائد رہی، وزیر خوراک
- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر گر گئی
- برازیل میں بارشوں اور سیلاب سے ہلاکتیں 143 ہوگئیں
- ہوائی جہاز میں سامان رکھنے کی جگہ پر مسافر خاتون نے اپنا بستر لگا لیا
- دانتوں کی دوبارہ نشونما کرنے والی دوا کی انسانوں پر آزمائش کا فیصلہ
- یوکرین کا روس پر میزائل حملہ؛ 13 ہلاک اور 31 زخمی
- الیکشن کمیشن کے پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی الیکشن پر عائد اعتراضات کی تفصیلات سامنے آگئیں
- غیور کشمیریوں نے الیکشن کا بائیکاٹ کرکے مودی سرکار کے منصوبوں پر پانی پھیر دیا
- وفاقی بجٹ 7 جون کو پیش کیے جانے کا امکان
- آزاد کشمیر میں آٹے و بجلی کی قیمت میں بڑی کمی، وزیراعظم نے 23 ارب روپے کی منظوری دیدی
- شہباز شریف مسلم لیگ ن کی صدارت سے مستعفی ہوگئے
- خالد عراقی نے آئی سی سی بی ایس کی خاتون سربراہ کو ہٹادیا، اقبال چوہدری دوبارہ مقرر
- اسٹاک ایکسچنیج : ہنڈرڈ انڈیکس پہلی بار 74 ہزار پوائنٹس سے تجاوز کرگیا
- اضافی مخصوص نشستوں والے اراکین کی رکنیت معطل
- امریکا؛ ڈانس پارٹی میں فائرنگ سے 3 افراد ہلاک اور 15 زخمی
- ہم کچھ کہتے نہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ پتھر پھینکے جاؤ، چیف جسٹس
- عمران خان کا ملکی حالات پر آرمی چیف کو خط لکھنے کا فیصلہ
- سونے کی عالمی اور مقامی قیمت میں کمی
- لاہور سفاری زو میں پہلی بار نائٹ سفاری کیمپنگ کا انعقاد
وزیراعلیٰ پنجاب الیکشن کیس کے فیصلے کا ردعمل ججز تقرری اجلاس میں سامنے آیا، چیف جسٹس
اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال نے کہا ہے کہ دوست مزاری رولنگ کیس میں سیاسی جماعتوں کے سخت ردعمل کے باوجود تحمل کا مظاہرہ کیا۔
چیف جسٹس نے نئے عدالتی سال کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پالیسی معاملات میں عمومی طور پر مداخلت نہیں کرتے، لیکن لوگوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کیلئے ایسے مقامات بھی سننے پڑتے ہیں، مارچ 2022 سے ہونے والے سیاسی واقعات کی وجہ سے سیاسی مقدمات عدالتوں میں آئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کے جسٹس طارق مسعود کا خط، چیف جسٹس کا طرز عمل غیر جمہوری قرار
چیف جسٹس نے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی رولنگ پر ججز کی مشاورت سے ازخود نوٹس لیا، پانچ دن سماعت کرکے رولنگ کو غیر آئینی قرار دیا، سپریم کورٹ نے ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ کا فیصلہ بھی تین دن میں سنایا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ دوست مزاری کی رولنگ کو کالعدم قرار دینے پر سیاسی جماعتوں نے سخت ردعمل دیا، سیاسی جماعتوں کے سخت رد عمل کے باوجود تحمل کا مظاہرہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ میں ججز تقرری؛ چیف جسٹس کے نامزد کردہ نام کثرت رائے سے مسترد
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ آگاہ ہیں ملک کو سنگین معاشی بحران کا سامنا ہے، ملک میں اس وقت بدترین سیلاب کا بھی سامنا ہے، سیلاب متاثرین کیلئے ججز نے 3 دن اور عدالتی ملازمین نے دو دن کی تنخواہ عطیہ کی ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے مقدمے کا فیصلہ میرٹ پر ہوا، اس مقدمے میں وفاق نے فل کورٹ بنانے کی استدعا کی جو قانون کے مطابق نہیں تھی۔
چیف جسٹس پاکستان نے مزید کہا کہ اس مقدمے میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کا کردار بھی جانبدارانہ رہا، اور اس مقدمے کے فیصلے کا ردعمل ججز تقرری کیلئے منعقدہ اجلاس میں سامنے آیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔