سپریم کورٹ میں ججز تقرری؛ چیف جسٹس کے نامزد کردہ نام کثرت رائے سے مسترد

ویب ڈیسک  جمعرات 28 جولائی 2022
فوٹو فائل

فوٹو فائل

 اسلام آباد: سپریم کورٹ میں ججز تقرری کے لیے جوڈیشل کمیشن اجلاس میں چیف جسٹس کے نامزد کردہ تمام نام کثرت رائے مسترد کردیے گئے۔ 

سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ہوا جس میں کسی بھی جج کو سپریم کورٹ لانے کی منظوری نہ ہو سکی اور  جوڈیشل کمیشن نے زیر غور تمام ناموں کو کثرت رائے سے مسترد کردیا۔

ذرائع کے مطابق چیف جسٹس کے نامزد ججوں کے خلاف 5 ووٹ آئے، مخالفت میں آنے پر اجلاس کچھ کہے بغیر ختم کر دیا گیا۔ جسٹس قاضی فائز عیسی، جسٹس طارق مسعود ، اٹارنی جنرل، وفاقی وزیر قانون اور ممبر اختر حسین نے مخالفت میں ووٹ دیے۔

واضح رہے کہ چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن اجلاس میں 5 ججز کے ناموں پر غور کیا گیا تھا۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ جوڈیشل کمیشن اجلاس میں لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس شاہد وحید کو سپریم کورٹ کا جج بنانے پر غور شامل تھا۔  پشاور ہائیکورٹ کے جج جسٹس قیصر رشید خان کو سپریم کورٹ کا بنانے پر بھی غور کیا گیا

علاوہ ازیں سندھ ہائیکورٹ سے 3 ججز، جسٹس حسن اظہر رضوی،جسٹس شفیع صدیق، جسٹس نعمت اللہ کو سپریم کورٹ کے جج بنانے پر غور کیا گیا۔ سپریم کورٹ میں اس وقت 4 ججز کے عہدے خالی ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔