سندھ حکومت کو پانچ لاکھ ٹن گندم موصول، آٹا بحران کا خطرہ ٹل گیا

احتشام مفتی  پير 19 ستمبر 2022
(فوٹو : فائل)

(فوٹو : فائل)

 کراچی: سندھ حکومت کو پاسکو سے پانچ لاکھ ٹن گندم موصول ہونے اور فلور ملوں کو یکم اکتوبر سے گندم کے کوٹا کے اجراء کے باعث آٹے کی قیمتوں کے بحران کا خطرہ ٹل گیا۔

اطلاعات کے مطابق جوڑیا بازار کراچی کی تھوک مارکیٹ میں پیر کو فی کلو گرام ڈھائی نمبر آٹا 106 روپے، فائن آٹا 114 روپے اور چکی کا آٹا 110 روپے میں دستیاب رہا تاہم خوردہ سطح پر ڈھائی نمبر آٹا 120 روپے، فائن آٹا 125 روپے اور چکی کا آٹا 125 تا 130 روپے فی کلوگرام کے حساب سے فروخت کیا جارہا ہے۔

فلور ملز ایسوسی ایشن کے چئیرمین چوہدری عامر نے ایکسپریس کو بتایا کہ سندھ میں گندم کے موجودہ ذخائر مقامی ضرورت کے لیے کافی ہیں، محکمہ خوراک سندھ کے پاس پہلے ہی گندم کی 90 لاکھ بوریاں موجود ہیں اور حال ہی میں پاسکو نے بھی حکومت سندھ کو مزید 5 لاکھ ٹن فراہم کی ہے۔

یہ پڑھیں : پنجاب حکومت کا 10 کلو آٹا کی قیمت میں 165 روپے اضافے کا فیصلہ

انہوں نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے گندم درآمد کرنے کی اجازت دینے کی اطلاعات بھی زیرگردش ہیں لہذا اب آٹا کی قیمتوں میں اضافے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

کراچی ریٹیل گروسرز ایسوسی ایشن کے چئیرمین فرید قریشی نے بتایا کہ قوت خرید متاثر ہونے سے خوردہ سطح پر آٹے کی فروخت 50 فیصد گھٹ گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ملک میں گندم کے وافر ذخائر موجود ہیں، وزارتِ فوڈ سیکورٹی

 

انہوں نے بتایا کہ ریٹیلرز کو تھوک مارکیٹ سے فی آٹے کی بوری پر ٹرانسپورٹیشن اور مزدوری کی مد میں 100 روپے کے اخراجات آتے ہیں جسے لاگت میں شامل کرنے کے بعد چند روپے کے منافع پر ریٹیلرز آٹا فروخت کرتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔