2023 میں معاشی شرح نمو 3.5 فیصد رہنے کا امکان

شہباز رانا  جمعرات 22 ستمبر 2022
گذشتہ مالی سال مقامی کھپت میں اضافہ، بڑی صنعتوں کی پیداوارمیں نمایاں نموہوئی، رپورٹ۔ فوٹو: سوشل میڈیا

گذشتہ مالی سال مقامی کھپت میں اضافہ، بڑی صنعتوں کی پیداوارمیں نمایاں نموہوئی، رپورٹ۔ فوٹو: سوشل میڈیا

اسلام آباد: ایشیائی ترقیاتی بینک نے کہاہے کہ حالیہ بدترین سیلاب، مالیاتی اوربیرونی ادائیگیوں میں توازن کیلیے سخت گیرپالیسی کی وجہ سے مالی سال 2023 میں پاکستان کی معیشت کی نموکی شرح3.5 فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ بعنوان ’’ایشین ڈیولپمنٹ آئوٹ لک 2022 ‘‘ میں بتایاگیاہے کہ 2020 میں 6 فیصد نموکے باوجودحالیہ بدترین سیلاب، مالیاتی اوربیرونی ادائیگیوں میں توازن کیلیے سخت گیرپالیسی کی وجہ سے مالی سال 2023 میں پاکستان کی معیشت کی نموکی شرح 3.5 فیصد تک رہے گی۔

رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ مالی سال 2022 میں مقامی کھپت میں اضافہ،زراعت، خدمات اور بڑی صنعتوں کی پیداوارمیں نمایاں نموکی وجہ سے جی ڈی پی میں 6 فیصد اضافہ ممکن ہوا تاہم 2023 میں ماحولیاتی رکاوٹوں، دہرے ہندسے کے افراط زر اورسخت زری ومالیاتی پالیسی کی وجہ سے پاکستان میں جی ڈی پی کی نموکی پییش گوئی کوکم رکھا گیا ہے۔

پاکستان میں ایشیائی ترقیاتی بینک کے کنٹری ڈائریکٹرینگ یی نے بتایا کہ حالیہ بدترین سیلاب نے پاکستان کے معاشی منظرنامہ کیلیے بڑے خطرات وخدشات پیداکیے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ ہمیں امید ہے کہ سیلاب کے بعد تعمیرنو اوربحالی کی سرگرمیوں کیلیے خاطرخواہ بین الاقوامی معاونت حاصل ہوگی جس سے نمومیں اضافے کے علاوہ سماجی ترقی اورمعاشرے کے معاشی طور پرکمزورطبقات کومحفوظ بنانے میں مدد ملے گی۔

انھوں نے کہاکہ ایشیائی ترقیاتی بینک پاکستانی عوام کیلیے بحالی، تعمیرنو، روزگار اوربینادی ڈھانچہ کی طویل المعیادبنیادوں پربحالی کیلیے پیکج تیارکررہاہے۔

رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ سال 2022 میں کھپت میں 10فیصداضافہ ہوا جس سے روزگاراورلوگوں کی آمدنی میں اضافہ ہوا، رپورٹ میں کہاگیاہے کہ سال 2022میں زراعت کے شعبے میں 4.4فیصدکی نموہوئی تاہم سیلاب کی وجہ سے آنے والے سال میں اس شعبے میں معتدل نموکی امیدہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔