ایران میں مظاہروں کی حمایت پرسابق صدر کی بیٹی گرفتار

ویب ڈیسک  جمعرات 29 ستمبر 2022
(فوٹو: فائل) فائزہ ہاشمی کے بیانات ملک میں فسادات کو ہوا دے رہے ہیں، پولیس کا الزام

(فوٹو: فائل) فائزہ ہاشمی کے بیانات ملک میں فسادات کو ہوا دے رہے ہیں، پولیس کا الزام

ایران میں 22 سالہ مہسا امینی کی ہلاکت پر ملک گیر مظاہروں کی حمایت کرنے کے جرم میں سابق ایرانی صدر ہاشمی رفسنجانی کی صاحبزادی کو گرفتار کرلیا گیا۔

ایران میں پولیس کی حراسٹ میں 22 سالہ مہسا امینی کی ہلاکت کے خلاف ملک بھر میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے جبکہ ان مظاہروں کی حمایت کرنے پر سابق ایرانی صدر کی بیٹی فائزہ ہاشمی رفسنجانی کو دارالحکومت تہران سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔

پولیس نے سابق صدر کی صاحبزادی پر الزام عائد کیا ہے کہ ان کے بیانات ملک میں فسادات کو ہوا دے رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: ایران میں مھسا امینی کی زیرحراست ہلاکت پر ہنگامے؛ ہلاکتیں 36 ہوگئیں

غیرملکی خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فائزہ ہاشمی رفسنجانی ایران میں خواتین کے حقوق کی سرگرم کارکن ہیں اور حکومتی پالیسیوں پر تنقید کے باعث متعدد بار جیل جاچکی ہیں۔

واضح رہے کہ ہاشمی رفسنجانی ایران کے چوتھے صدر تھے، وہ اس عہدے پر 2 بار 1989اور 1993 میں منتخب ہوئے تھے۔

دوسری جانب ایران میں جاری مظاہروں میں اب تک 76 افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوچکے ہیں جبکہ احتجاج 80 سے زیادہ شہروں میں پھیل چکا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔