سبزی کھانےوالے افراد میں گوشت خوروں کے مقابلے ڈپریشن کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے تحقیق
کسی فرد کو مختلف غذائی اجزا کی کمی کا سامنا ہو تو انزائٹی اور تناؤ کا خطرہ بڑھتا ہے، ماہرین
ماہرینِ صحت کا کہنا ہے کہ گوشت خوروں کے مقابلے میں سبزی کھانے والے افراد میں ڈپریشن کا خطرہ دو گنا زیادہ ہوتا ہے۔
جرنل آف Affective Disorders میں شائع ایک نئی طبی تحقیق میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ ویجیٹرین افراد کوگوشت خوروں سے زیادہ ڈپریشن کے خطرات لاحق ہوتے ہیں اور وہ تیزی سے ڈپریشن کا شکار ہوسکتے ہیں۔
مذکورہ تحقیق میں برازیل سے تعلق رکھنے والے 35 سے 74 سال کی عمر کے 14 ہزار سے زائد افراد کی غذائی عادات کا جائزہ لیا گیا ۔
ان افراد سے کئی قسم کے سوالات کئے گئے جس میں ان سے یہ بھی پوچھا گیا کہ کیا انہیں گوشت کے مقابلے میں سبزیاں زیادہ پسند ہیں؟
اس کے بعد کلینیکل انٹرویو شیڈول ری وائزڈ (سی آئی ایس آر) نامی ٹول کو استعمال کرکے لوگوں میں ڈپریشن کا تعین کیا گیا جس سے معلوم ہوا کہ جو افراد سبزی کھانا زیادہ پسند کرتے ہیں ان میں گوشت خوروں کے مقابلے ڈپریشن کا امکان دو گنا زیادہ ہے۔
تحقیق کار اس کی کوئی مستند وجہ تو دریافت نہیں کر سکے تاہم ان کا کہنا ہے کہ گوشت میں پروٹین، آئرن، وٹامن بی اور زنک جیسے اجزا موجود ہوتے ہیں جو دماغی افعال کے لیے اہم ہوتے ہیں اور ممکنہ طور پر ڈپریشن سے تحفظ فراہم کرتے ہیں گوشت کا استعمال کم یا نہ کرنے کی وجہ سے اجزا کی جسم میں کمی ڈپریشن کی ممکنہ وجہ ہوسکتی ہے۔
ماہرین کے مطابق جب کسی فرد کو مختلف غذائی اجزا کی کمی کا سامنا ہو تو اس سے مزاج پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں جبکہ انزائٹی اور تناؤ کا خطرہ بڑھتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر غذائی اجزا کی کمی ڈپریشن کا باعث بنتی ہے تو اس ضمن میں تصدیق کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔