- لندن میں دوران پرواز مسافر کی خودکشی؛ طیارے کی ہنگامی لینڈنگ
- وزیراعظم کی ارشد ندیم سے ملاقات، 25 لاکھ روپے انعام دیدیا
- پرویز الہی اڈیالہ جیل کے واش روم میں گرگئے، ہڈی فریکچر
- کوئٹہ، پشین، لورالائی، سبی، خضدار اور مکران میں بجلی چوروں کے خلاف آپریشن جاری
- راولپنڈی؛ اسلحہ کے زور پر کمسن بچیوں سے نازیبا حرکت کرنیوالا ملزم گرفتار
- کراچی میں ایک ہی گھر سے لاپتہ پانچ لڑکیاں بازیاب
- بیوی نے بہنوں اور بہنوئی سے مل کر شوہر کو آگ لگا دی
- جعلی ڈگری کیس میں سابق ایم پی اے ثمینہ خاور حیات کی نااہلی ختم
- شوکت یوسف زئی نے اسفند یار کو 15 کروڑ ہرجانہ دینے کا فیصلہ چیلنج کردیا
- دلہن کی خودکشی پر سسر اور ساس کو زندہ جلا دیا گیا؛ شوہرسمیت 3 زخمی
- آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں کوئی ڈیڈلاک یا رکاوٹ نہیں، وزارت خزانہ حکام
- نواز شریف کی سعودی عرب اور پھر لندن روانگی کا امکان
- پی ایس ایل9؛ ٹاپ 5 فلاپ کرکٹرز کون سے رہے؟
- ایران کے ساتھ خیر سگالی، جشن نوروز پر بادشاہی مسجد میں چراغاں کا فیصلہ
- صدر، وزیراعظم نیب گریجویٹ ہیں، اب نیب کو ختم ہونا چاہیے، شاہد خاقان
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- عمران خان لانگ مارچ اور توڑپھوڑ کے 2 کیسز میں بری
- پارک لین ریفرنس سماعت؛ آصف زرداری کو اب صدارتی استثنیٰ حاصل ہے، وکلا
- انسداد انتہا پسندی؛ پولیس نے 462 سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کروا دیے
- خواتین کے حقوق کا بہانہ؛ آسٹریلیا کا افغانستان سے سیریز کھیلنے سے انکار
ترک اور شامی صدور کے درمیان جلد ملاقات متوقع
انقرہ: ترکیہ کے صدر طیب اردوان نے کہا کہ مناسب وقت آنے پر وہ شام کے صدر بشار الاسد سے ملاقات کریں گے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکیہ کے صدر طیب اردوان جلد سخت حریف شامی صدر بشار الاسد سے ملاقات کریں گے جس کے لیے وزارت خارجہ کی سطح پر مذاکرات کا عمل جاری ہے۔
ترک صدر نے کہا کہ دنیا کی تیزی سے بدلتی ہوئی سیاسی اور معاشی صورت حال کے پیش نظریورپی ممالک کے لیے ترکیہ ایک اہم ملک ہونےکی حیثیت رکھتا ہے لیکن یورپی یونین کے چند رکن ممالک ہم سے اچھے تعلقات کے بجائے تنازعات کو فروغ دے رہے ہیں۔
صدر اروان نے مزید کہا کہ ہم اپنے کسی پڑوسی ملک یا کسی بھی اور دوسرے ملک کے ساتھ کشیدگی نہیں چاہتے۔ مشرقی بحیرۂ روم اور بحیرۂ ایجیئن کے معاملے کو بین الاقوامی قانون کے دائرہ کار میں حل کرنا چاہتے ہیں تاہم قبرص کے جزیرے کے حقائق کو تسلیم کرنے کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ قبرص کے معاملے پر ترکیہ اور یونان کے درمیان تناؤ رہا ہے اور اس حوالے سے یونان نے حال ہی میں ایک سخت بیان بھی جاری کیا جس میں ترکیہ پر تنقید کی گئی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔