کراچی نجی کمپنی کے دفتر میں قید زنجیروں سے جکڑا شخص بازیاب

دوران قید تشدد بھی کیا گیا، والد کی نشاندہی پر کارروائی کے دوران سکیورٹی گارڈ کو حراست میں لے لیا گیا


ویب ڈیسک October 11, 2022
الٹا لٹکا کر تشدد کیا گیا، بازیاب کرائے گئے نوجوان کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج

نجی کمپنی کے دفتر میں قید زنجیروں سے جکڑ کر رکھا گیا شخص پولیس نے بازیاب کروا لیا گیا۔

ٹیپو سلطان پولیس نے والد کی درخواست پر حبس بیجا میں رکھے گئے بیٹے کو بازیاب کر کے سکیورٹی گارڈ کو حراست میں لے لیا۔ پولیس کے مطابق عاشق نامی شخص نے تھانے میں درخواست دی تھی کہ اس کے بیٹے کو شارع فیصل پر قائم ایک عمارت کے دفتر میں قید کر کے رکھا ہوا ہے، جہاں اسے تشدد کا نشانہ بھی بنایا جا رہا ہے۔

پولیس والد کی نشاندہی پر دفتر میں گئی، جہاں عبدالغفار زنجیروں سے جکڑا ہوا پایا گیا جبکہ اس کے جسم پر تشدد کے نشانات بھی تھے۔ پولیس نے موقع پر موجود سکیورٹی گارڈ ہاشم کو بھی حراست میں لے لیا۔ عبدالغفار شپنگ کمپنی کا ملازم ہے، جس پر مبینہ طور 5 لاکھ روپے چوری کا الزام ہے اور اُسے رواں ماہ 3 اکتوبر سے حبس بیجا میں رکھا ہوا تھا۔ اس دوران اس پر تشدد کی ویڈیو بھی بنائی گئی تھی۔

پولیس نے بازیاب کیے جانے والے شخص کو طبی معائنے کے لیے رات گئے جناح اسپتال بھیجا۔ بعد ازاں نوجوان کے والد عاشق کی مدعیت میں کمپنی کے مالک تاج الدین اور سکیورٹی گارڈ کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

مدعی مقدمہ محمد عاشق نے کہا کہ میرے بیٹے پر 5 لاکھ روپے چوری کا الزام لگا کر قید کیا گیا۔ بیٹے عبدالغفار کا کہنا ہے کہ مجھے الٹا لٹکا کر مارتے تھے۔ہمیں انصاف فراہم کیا جائے اور ملزمان کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔ پولیس نے زیر حراست سکیورٹی گارڈ کو مقدمے میں گرفتار کرلیا جب کہ پولیس کے مطابق کمپنی کا مالک 2 روز قبل ہی ملک سے فرار ہوچکا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں