- طالبان نے بشام حملے میں افغان شہریوں کے ملوث ہونے کا دعویٰ مسترد کردیا
- ہنی ٹریپ کا شکار واپڈا کا سابق افسر کچے کے ڈاکوؤں کی حراست میں جاں بحق
- پی ٹی آئی نے شیر افضل مروت کو مکمل سائیڈ لائن کردیا
- پروازوں کی بروقت روانگی میں فلائی جناح ایک بار پھر بازی لے گئی
- عالمی بینک کی معاشی استحکام کے لیے پاکستان کو مکمل حمایت کی یقین دہانی
- سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 6 دہشت گرد ہلاک
- وزیراعظم کا ملک میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان
- لاہور میں سفاک ماموں نے بھانجے کو ذبح کردیا
- 9 مئی کے ذمہ داران کو قانون کے مطابق جوابدہ ٹھہرانا چاہیے، صدر
- وزیراعلیٰ پنجاب کی وکلا کے خلاف طاقت استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججوں کے خلاف مہم پر توہین عدالت کی کارروائی کیلئے بینچ تشکیل
- پہلے مارشل لا لگانے والے معافی مانگیں پھر نو مئی والے بھی مانگ لیں گے، محمود اچکزئی
- برطانیہ میں خاتون ٹیچر 15 سالہ طالبعلم کیساتھ جنسی تعلق پر گرفتار
- کراچی میں گرمی کی لہر، مئی کے اوسط درجہ حرارت کا ریکارڈ ٹوٹ گیا
- زرمبادلہ کی مارکیٹوں میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مستحکم
- سائفر کیس: انٹرنیٹ پرموجود لیکڈ آڈیوز کو درست نہیں مانتا، جسٹس گل حسن اورنگزیب
- عمران خان نے چئیرمین پی اے سی کے لیے وقاص اکرم کے نام کی منظوری دیدی
- سوال پسند نہ آنے پر شیرافضل مروت کے ساتھیوں کا صحافی پر تشدد
- مالی سال 25-2024کا بجٹ جون کے پہلے ہفتے میں پیش کیے جانے کا امکان
- کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے نئی ویکسین کی آزمائش
164مقامات پر 6 سو64 کیمرے نگرانی کررہے ہیں،آئی جی
کراچی: شہر کے 164مقامات پر 664 کیمرے کام کررہے ہیں،مذکورہ تمام کیمرے مرکزی پولیس دفتر میں قائم کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر سے مسلسل منسلک رہتے ہوئے امن وامان کی صورتحال اور سیکیورٹی اقدامات کی مانیٹرنگ جیسے امور انجام دے رہے ہیں۔
یہ بات آئی جی سندھ اقبال محمود نے مرکزی پولیس دفتر میں نیشنل مینجمنٹ کورس کے شرکا کے وفد کو بریفنگ میں بتائی ،انھوں نے کہا کہ جدید نظام اور شہر کی مانیٹرنگ کی بدولت حساس علاقوں میں سیکیورٹی اقدامات میں بہتری آئی ہے شہر میں مانیٹرنگ کے امور کے لیے جدید کیمروں سے آراستہ 100 موبائلیں بھی پٹرولنگ پر ہیں اس موقع پر وفد کو بتایا گیا کہ یکم جنوری 2013 سے لے کر 20 مارچ تک سندھ کے مختلف تھانوں کی حدود میں 3701 پولیس مقابلے ہوئے جس کے نتیجے میں 1308 جرائم پیشہ گروہوں کا خاتمہ ہوا ۔
سندھ پولیس کے ہاتھوں 84 دہشت گرد، 178 بھتہ خور جبکہ 220 اغواکاروں کے علاوہ 43637 مفرور اور 6550 اشتہاری ملزمان کی گرفتاری ،ڈکیتی و رہزنی کی وارداتوں میں ملوث 2964 ملزمان رنگے ہاتھوں گرفتار کیے گئے، 53633 ملزمان کو گرفتار کیا گیا،گرفتار ملزمان سے1903 کلو گرام دھماکا خیز مواد،45 بم،17 خود کش جیکٹیں،8 امپرووائزڈ ایکسپلوزو ڈیوائسز،571 دستی بم ، 22 راکٹ لانچر ، 462 ایس ایم جی1336 کلاشنکوف، شاٹ گن،12321 پستول و ریوالور، 6 ایل ایم جی ، ایک اینٹی ایئر کرافٹ گن اور دیگر اسلحہ برآمد کیا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔