اینٹی آکسیڈنٹ سپلیمنٹ اور فالج کے درمیان تعلق کا انکشاف
تحقیق میں محققین نے 8 لاکھ 83 ہزار627 افراد پر مبنی 884 گزشتہ مطالعوں کے ڈیٹا کا جائزہ لیا
ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ بِیٹا-کیروٹین سپلیمنٹس کا تعلق سنجیدہ نوعیت کے مسائل سے ہے جو مہلک ثابت ہوسکتے ہیں۔
جرنل آف دی امیریکن کالج آف کارڈیولوجی میں شائع ہونے والی تحقیق میں محققین نے 8 لاکھ 83 ہزار627 افراد پر مبنی 884 گزشتہ مطالعوں کے ڈیٹا کا جائزہ لیا۔
اومیگا فیٹی ایسڈز، میگنیزیئم، زنک سمیت دیگر سپلیمنٹس کے اثرات کا جب تجزیہ کیا گیا تو محققین کو معلوم ہوا کہ مصنوعی سپلیمنٹ جو اینٹی آکسیڈنٹ بِیٹا کیروٹین سے بنائے گئے تھے ان کے سبب قلبی مرض سے اور کسی بھی سبب ہونے والی موت کے خطرات زیادہ تھے۔
ماہرِ غذا جونا برڈوز کے مطابق تحقیق کے نتائج بتاتے ہیں کہ اچھی غذا، جیسے کہ اومیگا-3 فیٹی ایسڈز اور فولیٹ جیسے مغذی، کے لیے جانے کی کتنی اہمیت ہے۔ تحقیق میں معلوم ہوا کہ سپلیمنٹ میں ان دو مغذیوں کی موجودگی قلبی مرض کے وقوعات کے خطرات کو روکنے میں مدد کرتا ہے۔
جونا برڈوز کا کہنا تھا کہ بِیٹا کیروٹین سپلیمنٹ کی وجہ سے قلبی امراض کے خطرات میں اضافے کے پیچھے وجوہات کے متعلق مکمل طور پر علم نہیں ہے۔ البتہ، شواہد بتاتے ہیں کہ بِیٹا کیروٹین سے بنے سپلیمنٹ میں دل کے لیے کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔
انہوں نے بتایا کہ ہم یہ جانتے ہیں کہ کسی بھی مغذی کے سپلیمنٹ کی زیادتی ممکنہ طور پر مضر اثرات کا سبب بن سکتی ہے۔ اس لیے اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ کو سپلیمنٹ کی ضرورت ہے تو آپ کا اپنے معالج سے بات کرنا ضروری ہے۔
جونا نے مزید کہا کہ عام لوگوں کو بِیٹا کیروٹین سپلیمنٹ کی تجویز نہیں دی جاتی۔ ایک اور مطالعے میں بتایا گیا کہ جو لوگ سیگریٹ نوشی کرتے ہیں ان کو بِیٹا کیروٹین کی سپلیمنٹ نقصان دہ ہوتی ہے، جس کی وجہ سے پھیپھڑوں کے کینسر کے خطرات میں اضافہ ہوتا ہے۔ محققین یہ بات بھی جانتے ہیں کہ سیگریٹ نوشی صرف پھیپھڑوں کے کینسر ہی کا نہیں بلکہ دیگر معاملات جیسے کہ دل کے دورے اور ذیا بیطس کے خطرات بھی رکھتی ہے۔