ملک میں مہنگائی اور معاشی مشکلات آئی ایم ایف کی وجہ سے ہیں رانا ثنااللہ
آئی ایم ایف نے مدد کرنے سے قبل بجلی، گیس اور پٹرول کی قیمت بڑھانے اور سبسڈیز واپس لینے کے مطالبے کر رکھے ہیں
وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ ملک میں مہنگائی اور معاشی مشکلات آئی ایم ایف کی وجہ سے ہیں جس نے بجلی، گیس اور پٹرول کی قیمت بڑھانے اور سبسڈیز واپس لینے کے مطالبے کر رکھے ہیں۔
فیصل آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ملک معاشی بحران کا شکار ہے جس میں سب سے زیادہ عمل دخل آئی ایم ایف کا ہے، آئی ایم ایف نے بجلی، گیس اور پیٹرول کی قیمتیں بڑھانے اور عوام کو دی گئی سبسڈیز واپس لینے کے مطالبے کیے ہوئے ہیں، آئی ایم ایف کی وجہ سے ملک میں مہنگائی ہے اور مشکلات کا سامنا ہے لیکن ہم ایسے فیصلے کررہے ہیں کہ لوگوں پر کم سے کم بوجھ پڑے۔
انہوں ںے کہا کہ حکومت کوشش میں ہے کہ ملک دیوالیہ نہ ہو جبکہ ایک فتنہ و بے شرم انسان اس کوشش میں ہے کہ ملک ڈیفالٹ کرجائے، عمران خان ایک منصوبے کے تحت دو ماہ سے پروپیگنڈا کررہا ہے کہ ملک ڈیفالٹ کررہا ہے، یہ پروپیگنڈا عالمی و ملکی سطح پر معیشت کو نقصان پہنچ رہا ہے، ملک کی بدقسمتی ہے کہ ایک ایسے انسان کو مسلط کیا گیا جو اپنی ذات کے سوا کچھ اور نہیں دیکھتا۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان پاگل پن کا شکار ہے اور کہتا ہے کہ رانا ثنا اللہ نے فیصل آباد میں بے شمار قتل کرائے، عمران خان ساڑھے تین سال وزیراعظم رہے تو میرے خلاف ہیروئن کا جھوٹا مقدمہ بنوانے کی کیا ضرورت تھی؟
وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیر آباد حملے کا ملزم موقع پر پکڑا نہ جاتا تو عمران خان کہانیاں گھڑ لیتے کہ سائفر کی طرح امریکا یا کسی اور نے انہیں مروادیا، ملزم کو بھی ان کے اپنے بندے نے پکڑا کسی ایجنسی نے نہیں، ملزم نوید سے اب تک کی گئی تفتیش کے مطابق وہ مذہبی جنونی شخص ہے اس کے پیچھے کوئی نہیں ہے بعض لوگ کسی سے ناراض ہوکر ایسا فیصلہ کرلیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ کہنا غلط ہے کہ تین ملزمان تھے، وجہ یہ ہے کہ بقیہ دو ملزمان ملے ہی نہیں اور معاملہ کبھی حل نہ ہو اور وہ اس کا الزام بھی رانا ثنا اللہ یا فوج کے کسی اعلیٰ افسر کر ڈال دیتے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ آڈیو لیکس پر یہ مجھے ان کے فرانزک کا چیلنج کریں میں تیار ہوں، عمران خان تم ایسی بے ہودہ گفتگو کرتے ہو کہ جسے کوئی تنہائی میں بھی نہیں سن سکتا، اگر آڈیو لیکس سچ ثابت ہوگئیں تو کیسے تمہیں یہ حق حاصل ہوگا کہ تم خود کو قوم کا لیڈر کہو۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ عمران خان کی حکومت نے کیا اور اسے توڑ دیا، اب آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ ہمیں اس سے غرض نہیں کہ اس وقت پاکستان کا وزیراعظم کون تھا، ہمیں یہ پتا ہے کہ پاکستان کے وزیراعظم نے ہمارے ساتھ پیٹرول کی قیمت بڑھانے کا معاہدہ کیا اور اس پر عمل نہیں کیا، اب آئی ایم ایف کہتا ہے کہ پہلے آپ ہمارا مطالبہ پورا کریں پھر ہم آپ کی مدد کریں گے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ دوست ممالک بھی کہتے ہیں کہ پہلے آپ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کریں پھر ہم آپ کی مدد کریں گے اور آئی ایم ایف سے بات کریں تو گیس اور پیٹرول کی قیمتیں بڑھانے کی بات کرتا ہے جس سے مہنگائی مزید بڑھے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب ملک نواز شریف کی حکومت میں ترقی کررہا تھا تو اس بدبخت عمران خان کو لانے اور یہ تجربہ کرنے کی کیا ضرورت تھی؟ کن لوگوں نے یہ تجربہ کیا؟ اور نواز شریف پر ایسے کیسز بنائے جو آج تک ثابت ہی نہیں ہوسکے، عمران خان نے ساڑھے تین سال میں مخالفین پر کیسز بنانے اور انہیں گالیاں دینے کے سوا کیا کیا؟ اسی وجہ سے ملک ترقی نہ کرسکا