- یوکرینی صدر کو قتل کرنے کی سازش پکڑی گئی؛ 2 کرنل گرفتار
- لاہور میں وکلا کا مطالبات کے حق میں احتجاج، پولیس سے شدید جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی
- وزیراعلیٰ پختونخوا علی گنڈاپور نے اپنی پارٹی کو بھی دھوکے دیے ہیں، گورنر کے پی
- وزیرِاعظم کا پاکستان اسکل کمپنی اور اسکل ڈویلپمنٹ فنڈ بنانے کا حکم
- بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں 3 کشمیری نوجوان شہید
- دورہ آئرلینڈ؛ محمد عامر تاحال ویزے سے محروم
- عارف علوی انسداد دہشت گردی عدالت پہنچ گئے، شاہ محمود، یاسمین راشد سے ملاقات
- 10 اور 11 مئی کو جنوبی پنجاب میں طوفانی بارش کا امکان
- پاکستان سے حج آپریشن کا آغاز، پہلی پرواز کل مدینہ منورہ کیلیے روانہ ہوگی
- لاہور؛ گاڑیوں کو موٹرسائیکل سے ٹکر مار کر لوٹنے والا ڈاکو گرفتار
- بشریٰ بی بی کو بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا حکم
- پی ایس ایل2025؛ مجوزہ شیڈول فرنچائزز کو ارسال
- پی ایس ایل کی سابق چیمپئین ٹیم نے پشاور میں میچز کروانے کا مطالبہ کردیا
- پاکستان کے ڈیری سیکٹر کو مسلسل چیلنجوں کا سامنا، ماہرین
- کھانسی جان لیوا کب ثابت ہوتی ہے؟
- ہر مشہور شخص لیڈر نہیں بن سکتا
- بغیر پروں کے پُر تعیش طیارے کا ڈیزائن پیش
- ازدواجی زندگی نے مجھے سیلز بزنس میں ماہر بنا دیا، امریکی شہری
- عامر 15سال بعد ٹی20 ورلڈکپ ٹائٹل کی تاریخ دہرانے کے خواہاں
- غزہ میں اسرائیل کی جارحیت جاری رہی تو جنگ بندی معاہدہ نہیں ہوگا، حماس
پنجاب؛ لاہور سمیت 11 اضلاع میں پی ٹی آئی کارکنوں کی نظربندی کالعدم قرار
لاہور: پنجاب میں صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت 11 اضلاع میں پی ٹی آئی کارکنوں کی نظربندی کے احکامات کالعدم قرار دے دیے گئے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس صفدر سلیم شاہد نے عمران عباس بھٹی سمیت دیگر کی درخواستوں پر 9صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا ، جس میں ڈاکٹر یاسمین راشد سمیت دیگر افراد کی نظر بندی کے احکامات خلاف قانون قرار دیے گئے ہیں۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ 9مئی کے حیران کن واقعے نے پرامن اور جمہوری ملک کی مسخ شدہ تصویر پیش کی ۔ امن و امان قائم رکھنا حکومت کی ذمے داری تھی ۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں وزیرآباد ،جھنگ ،شیخوپوہ،حافظ آباد ،سیالکوٹ ،منڈی بہاالدین ،گجرات، ننکانہ صاحب ،گوجرانوالہ اور نارووال میں پی ٹی آئی کارکنوں کی نظر بندی کے احکامات کالعدم قرار دے دیے گئے۔
عدالت نے فیصلے میں کہا کہ 9مئی کو سیاسی لیڈر کی گرفتاری پر ملک بھر میں افسوسناک ردعمل سامنے آیا۔ حکومت نے 9مئی کے واقعے پر بغیر سوچے سمجھے لاتعداد نظر بندی کے احکامات جاری کیے ۔ حکومت کے پاس اگر کوئی شواہد موجود تھے تو فوجداری مقدمات میں گرفتاری کےلیے بہت وقت تھا ۔ گرفتار افراد کو الزامات کا پتا تو ہو تاکہ وہ اپنا دفاع کرسکیں ۔بغیر مقدمات کے شہریوں کو اٹھا کر جیلوں میں ڈالنا افسوسناک ہے ۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ڈپٹی کمشنر کی جانب سے ہر نوٹیفکیشن میں صرف ڈی پی او کی رپورٹ پر شہریوں کو جیلوں میں ڈال دیا گیا ۔ ڈپٹی کمشنرز کا نظری بندی کا فیصلہ خود پبلک مینٹیس آرڈیننس 1960ء کے سیکشن 3 کی خلاف ورزی ہے ۔ عدالت نے حکم دیا کہ تمام نظر بند افراد کو فوری طور رہا کیا جائے ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔