- سابق وزیراعظم آزاد کشمیر تنویر الیاس گرفتار
- کرغزستان میں پھنسے طلبا سے متعلق تشویش ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- کرغزستان سے مزید ساڑھے تین سو طلبا وطن واپس پہنچ گئے
- اینٹی بائیوٹک ادویات کے بے تحاشہ استعمال سے پاکستان میں سالانہ 7 لاکھ اموت
- اسحٰق ڈار کا سعودی ہم منصب سے رابطہ، محمد بن سلمان کے دورے کی تیاریوں کا جائزہ
- ہیٹ ویو کا خدشہ؛ سندھ میں انٹرمیڈیٹ کے امتحانات کی تاریخ آگے بڑھا دی گئی
- فالج کی تشخیص کے لیے نیا ٹیسٹ وضع
- آواز کی رفتار سے پانچ گنا زیادہ تیز مسافر طیارے پر کام جاری
- والدین نے بشکیک سے طلبا کو مفت لانے کے حکومتی دعوؤں کو جھوٹا قرار دے دیا
- ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان دو روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے
- دنیا کا سب سے چھوٹا فنگر فِش سینڈویچ
- غیرملکی کمپنی پاکستان میں لائٹ ویٹ طیاروں کی مینوفیکچرنگ پر آمادہ
- ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور خشک رہنے کی پیشگوئی
- مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے 2 اہلکار جھیل میں ڈوب کر ہلاک
- ایرانی صدر کا ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار، تلاش جاری
- ایوان صدر کا کرغزستان میں پاکستانی سفیر سے رابطہ، طلبا کی حفاظت کیلیے اقدامات کی ہدایت
- اسرائیل کی جنگی کابینہ کے اہم رکن کی مستعفی ہونے کی دھمکی
- کراچی: پولیس اہلکار شارٹ ٹرم اغوا برائے تاوان میں ملوث نکلے
- امتحانات آن لائن لیے جائیں گے، طلبا اپنے وطن واپس جاسکتے ہیں، کرغز وزارت تعلیم کا اعلامیہ
- راولپنڈی پولیس پر حملوں میں ملوث دہشت گرد ٹانک میں ہلاک
پنجاب؛ لاہور سمیت 11 اضلاع میں پی ٹی آئی کارکنوں کی نظربندی کالعدم قرار
لاہور: پنجاب میں صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت 11 اضلاع میں پی ٹی آئی کارکنوں کی نظربندی کے احکامات کالعدم قرار دے دیے گئے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس صفدر سلیم شاہد نے عمران عباس بھٹی سمیت دیگر کی درخواستوں پر 9صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا ، جس میں ڈاکٹر یاسمین راشد سمیت دیگر افراد کی نظر بندی کے احکامات خلاف قانون قرار دیے گئے ہیں۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ 9مئی کے حیران کن واقعے نے پرامن اور جمہوری ملک کی مسخ شدہ تصویر پیش کی ۔ امن و امان قائم رکھنا حکومت کی ذمے داری تھی ۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں وزیرآباد ،جھنگ ،شیخوپوہ،حافظ آباد ،سیالکوٹ ،منڈی بہاالدین ،گجرات، ننکانہ صاحب ،گوجرانوالہ اور نارووال میں پی ٹی آئی کارکنوں کی نظر بندی کے احکامات کالعدم قرار دے دیے گئے۔
عدالت نے فیصلے میں کہا کہ 9مئی کو سیاسی لیڈر کی گرفتاری پر ملک بھر میں افسوسناک ردعمل سامنے آیا۔ حکومت نے 9مئی کے واقعے پر بغیر سوچے سمجھے لاتعداد نظر بندی کے احکامات جاری کیے ۔ حکومت کے پاس اگر کوئی شواہد موجود تھے تو فوجداری مقدمات میں گرفتاری کےلیے بہت وقت تھا ۔ گرفتار افراد کو الزامات کا پتا تو ہو تاکہ وہ اپنا دفاع کرسکیں ۔بغیر مقدمات کے شہریوں کو اٹھا کر جیلوں میں ڈالنا افسوسناک ہے ۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ڈپٹی کمشنر کی جانب سے ہر نوٹیفکیشن میں صرف ڈی پی او کی رپورٹ پر شہریوں کو جیلوں میں ڈال دیا گیا ۔ ڈپٹی کمشنرز کا نظری بندی کا فیصلہ خود پبلک مینٹیس آرڈیننس 1960ء کے سیکشن 3 کی خلاف ورزی ہے ۔ عدالت نے حکم دیا کہ تمام نظر بند افراد کو فوری طور رہا کیا جائے ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔