- عمران خان نے پارٹی قیادت کو اسٹیبلمشنٹ اور سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دیدی
- سپریم کورٹ کا ملک بھر سے سڑکوں اور فٹ پاتھوں سے تجاوزات ختم کرنے کا حکم
- طارق بگٹی کی صدر پی ایچ ایف تعیناتی کی تصدیق
- وزیراعظم کا کسانوں سے گندم کی فوری خریداری کا حکم
- کسی بھی مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دیا جائے،اسلام آباد ہائیکورٹ کی سپریم کورٹ کو تجاویز
- پنجاب اور لاہور کے بیشتر اضلاع میں آج تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان
- امریکا کی طرح پاکستانی یونیورسٹیز میں بھی غزہ مہم کا اعلان
- پاور ڈویژن نے سولر پاور پر ٹیکس کی خبروں کو جھوٹ قرار دیدیا
- وزیراعظم عالمی اقتصادی فورم اجلاس میں شرکت کیلئے سعودی عرب روانہ
- ارشدشریف قتل کیس؛ حامد میر کا جوڈیشل کمیشن کے قیام کیلیے عدالت سے رجوع
- ہماری جوڈیشری میں بھی کالے دھبے موجود ہیں، جسٹس منصور
- سونے کی قیمت میں فی تولہ 600 روپے کمی
- وزیراعلیٰ پختونخوا بنی گالہ تھانے میں درج مقدمے سے بری
- لاہور میں جرمن سفیر کی تقریر کے دوران فلسطین کے حق میں احتجاج
- کراچی میں اُدھار نہ دینے پر 60 سالہ دُکان دار قتل
- خیبر؛ پولیس پر حملوں اور طلبہ کے اغوا میں ملوث انتہائی مطلوب دہشتگرد مارا گیا
- جسٹس بابر آڈیو لیکس کیس سے الگ ہوجائیں، چار اداروں نے متفرق درخواست دائر کردی
- وزیر پیداوار کا سرسبز یوریا کی قیمت میں اضافے کا سخت نوٹس
- اسلام آباد میں غیر ملکی شہریوں کی سیکیورٹی کیلئے اسپیشل فورس بنانے کا فیصلہ
- پنجاب پولیس کی خاتون افسر عالمی ایوارڈ کے لیے منتخب
ایف آئی اے کے 62 بلیک لسٹ ملازمین کیخلاف تحقیقات دوبارہ شروع
اسلام آباد: وفاقی تحقیقاتی ادارہ ایف آئی اے کے بلیک لسٹ قراردیے گئے62 ملازمین کیخلاف9 مہینے سے رکی ہوئی تحقیقات دوبارہ شروع کردی گئی ہیں۔
ایف آئی اے کے ان ملازمین میں تین ایڈیشنل ڈائریکٹر، دوڈپٹی ڈائریکٹر بھی شامل ہیں،کرپشن میںملوث ہونے پرانہیں گزشتہ برس اگست میں آئندہ کسی بھی اہم عہدے پرتعیناتی کیلئے بلیک لسٹ قراردیا گیا تھا۔تحقیقاتی افسر نے ایف آئی اے کے تمام زونوں کے ڈائریکٹرز اوردیگرمتعلقہ افسران سے ان ملازمین کے بارے میں تفصیلات مانگ لی ہیں۔روزنامہ ایکسپریس نے گزشتہ ماہ 16اپریل کواپنی رپورٹ میں انکوائری زیرالتواء ہونے کی نشاندہی کی تھی ۔ایف آئی اے ذرائع نے ایکسپریس انویسٹی گیشن سیل کوبتایاکہ ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے ہیڈکوارٹرزلیاقت علی خان تحقیقات کررہے ہیں۔
انہوں نے ایف آئی اے کے تمام پانچ زون کے ڈائریکٹرزکومراسلہ کے ساتھ ایک پرفارما بھیجا ہے جس میں مذکورہ بلیک لسٹ ملازمین کی تفصیلات مانگی گئی ہیں ۔مسلم لیگ ن کی حکومت بننے کے بعد وزارت داخلہ نے ادارے میں شفافیت اورکرپشن سے پاک ماحول کیلئے بدعنوانی میں ملوث اہلکاروں کی نشاندہی کرنے کی ہدایات جاری کی تھیں۔62 ملازمین کی یہ فہرست ایف آئی اے کے اندرونی احتساب ونگ نے تیارکی تھی۔ایکسپریسن انویسٹی گیشن سیل کودستیاب دستاویزکے مطابق ان ملازمین میں گریڈ19کے تین،گریڈ18کے دو،گریڈ 17کے بارہ اورگریڈ16کے چوبیس ملازمین شامل ہیں۔
ان ملازمین کو امیگریشن،ایئرپورٹس ،سی پورٹس، زمینی چیک پوسٹوںاورانسدادانسانی سمگلنگ سیل میں تعیناتی سے روک دیاگیا تھا۔وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے بھی دس مئی کواس اہم معاملہ پرنظررکھنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔انکوائری شروع کرنے کے سلسلے میں ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے ہیڈکوارٹرز لیاقت علی خان سے رابطہ کی کوشش کی گئی لیکن ان کے سٹاف نے بتایاکہ وہ اہم کانفرنس میںمصروف ہیں ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔