- غیرملکی کمپنی پاکستان میں لائٹ ویٹ طیاروں کی مینوفیکچرنگ پر آمادہ
- ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور خشک رہنے کی پیشگوئی
- مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے 2 اہلکار جھیل میں ڈوب کر ہلاک
- ایرانی صدر اور وزرا کا ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار؛ دعاؤں کی اپیل
- ایوان صدر کا کرغزستان میں پاکستانی سفیر سے رابطہ، طلبا کی حفاظت کیلیے اقدامات کی ہدایت
- اسرائیل کی جنگی کابینہ کے اہم رکن کی مستعفی ہونے کی دھمکی
- کراچی: پولیس اہلکار شارٹ ٹرم اغوا برائے تاوان میں ملوث نکلے
- امتحانات آن لائن لیے جائیں گے، طلبا اپنے وطن واپس جاسکتے ہیں، کرغز وزارت تعلیم کا اعلامیہ
- راولپنڈی پولیس پر حملوں میں ملوث دہشت گرد ٹانک میں ہلاک
- آکسفورڈ یونی ورسٹی میں فلسطین کیلئے موت کا احتجاج
- اسکولوں میں ٹیلی اسکوپس نصب کرنے کا منصوبہ
- اسرائیل کی غزہ میں پناہ گزین کیمپ پر بمباری؛ 20 افراد شہید
- ڈاکوؤں کی فائرنگ سے شہری جاں بحق، آج حج پر جانا تھا
- ٹی20 ورلڈکپ؛ ووین رچرڈز کو پاکستانی ٹیم کا مینٹور بنانے کی خبریں وائرل
- کرغز حکومت کی درخواست پر وزیر خارجہ سمیت پاکستانی وفد کا دورہ بشکیک منسوخ
- کراچی؛ رینجرز اور پولیس کی مشترکہ کارروائی، لیاری گینگ کا انتہائی مطلوب ملزم گرفتار
- مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے میجر نے گولی مار کر خودکشی کرلی
- وزیراعظم کی کرغزستان سے زخمی طلباء کو فوری وطن واپس لانے کی ہدایت
- لاہور؛ سب انسپکٹر کا ٹریفک اسسٹنٹ پر بہیمانہ تشدد، ویڈیو وائرل
- ثقلین مشتاق نے آل ٹائم ون ڈے الیون کا انکشاف کردیا
پختونخوا؛ پی ٹی آئی کے سابق ارکان اسمبلی کے نام شیڈول فور میں نہ ڈالنے کا حکم
پشاور: ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کے سابق ارکان اسمبلی کے نام شیڈول فور میں نہ ڈالنے کا حکم دے دیا۔
پاکستان تحریک انصاف کے سابق ارکان اسمبلی کے نام شیڈول فور میں شامل کرنے کی سفارشات کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس وقار احمد نے کی، جس میں عدالت نے صوبائی حکومت کو درخواست گزاروں کے خلاف کارروائی سے روکتے ہوئے آئندہ سماعت پر جواب طلب کرلیا۔
وکیل درخواست گزار سید سکندر حیات شاہ نے دوران سماعت دلائل دیتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ سابق ارکان اسمبلی کے نام شیڈول فور میں شامل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ درخواست گزار سابق رکن اسمبلی ہے اور خود دہشت گردی کا متاثرہ ہے۔
دوران سماعت اے اے جی دانیال چمکنی نے عدالت کو بتایا کہ ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کوآرڈینیشن کمیٹی نے ان کے نام شیڈول میں شامل کرنے کی سفارش کی ہے، تاہم ابھی تک ان کے شامل نہیں کیے گئے۔
بعد ازاں عدالت نے صوبائی حکومت کو درخواست گزاروں کے خلاف کارروائی سے روکتے ہوئے صوبائی حکومت سے 23 جنوری تک جواب طلب کرلیا۔
واضح رہے کہ سابق سپیکر اسد قیصر،سابق ارکان امجد علی، گل ظفر،افتخار مشوانی،میاں شرافت علی، عبدالسلام، ظاہر شاہ، فضل حکیم اور دیگر ارکان کے نام شیڈول فور میں شامل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔