- سبزیجاتی اشیاء پر انتباہ کو واضح درج کرنے پر زور
- روزانہ ہزاروں ڈالرز کا سونا اگلنے والا آتش فشاں پہاڑ
- واٹس ایپ کا آئی فون صارفین کے لیے نیا فیچر
- غزہ میں اسرائیلی بمباری سے فلسطینی شاعر کی بیٹی پورے خاندان سمیت شہید
- عمران خان نے پارٹی قیادت کو اسٹیبلمشنٹ اور سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دیدی
- سپریم کورٹ کا ملک بھر سے سڑکوں اور فٹ پاتھوں سے تجاوزات ختم کرنے کا حکم
- طارق بگٹی کی صدر پی ایچ ایف تعیناتی کی تصدیق
- وزیراعظم کا کسانوں سے گندم کی فوری خریداری کا حکم
- کسی بھی مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دیا جائے،اسلام آباد ہائیکورٹ کی سپریم کورٹ کو تجاویز
- پنجاب اور لاہور کے بیشتر اضلاع میں آج تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان
- امریکا کی طرح پاکستانی یونیورسٹیز میں بھی غزہ مہم کا اعلان
- پاور ڈویژن نے سولر پاور پر ٹیکس کی خبروں کو جھوٹ قرار دیدیا
- وزیراعظم عالمی اقتصادی فورم اجلاس میں شرکت کیلئے سعودی عرب روانہ
- ارشدشریف قتل کیس؛ حامد میر کا جوڈیشل کمیشن کے قیام کیلیے عدالت سے رجوع
- ہماری جوڈیشری میں بھی کالے دھبے موجود ہیں، جسٹس منصور
- سونے کی قیمت میں کمی
- وزیراعلیٰ پختونخوا بنی گالہ تھانے میں درج مقدمے سے بری
- لاہور میں جرمن سفیر کی تقریر کے دوران فلسطین کے حق میں احتجاج
- کراچی میں اُدھار نہ دینے پر 60 سالہ دُکان دار قتل
- خیبر؛ پولیس پر حملوں اور طلبہ کے اغوا میں ملوث انتہائی مطلوب دہشتگرد مارا گیا
لاہور سے اغوا ہونے والے تاجر کی 24 گھنٹے بعد تشدد زدہ لاش برآمد
لاہور: اسلام پورہ سے ایک روز قبل اغوا ہونے والے تاجر کی گولیاں لگی لاش برآمد ہوئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کےعلاقے اسلام پورہ سے ایک روز قبل اغوا ہونے والے صنعت کار عبد الحفیظ کامیانہ کی شرق پور کے قریب موٹر وے پل سے لاش برآمد ہوئی۔
پولیس کے مطابق مقتول کو تین گولیاں مار کر قتل کیا گیا ہے۔
عبدالحفیظ کامیانہ کے اغوا کے بعد بیٹے کی مدعیت میں اسلام پورہ تھانے میں گزشتہ روز ہی مقدمہ درج ہوگیا تھا۔ تاہم اہل خانہ کا کہنا ہے کہ پولیس نے مقدمہ اندراج کے بعد بھی بازیابی کے لیے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے۔
ایک سوال کے جواب میں مقتول کے بیٹے اور مدعی مقدمہ نے کہا کہ ہمیں والد کے اغوا کی کال موصول ہوئی جس میں اغوا کاروں نے مقدمہ درج نہ کرنے اور پولیس کو اطلاع نہ دینے کا کہا اور دھمکی دی تھی کہ کچھ بھی کرنے پر سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔