- حماس سے جھڑپوں، حزب اللہ کے راکٹ حملے میں اسرائیلی فوجی سمیت 2 ہلاک، 5 زخمی
- پی ایس ایل کا مذاق؛ سابق بھارتیوں کے پیروں تلے زمین نکلنے لگی
- فلسطین کے حامی مظاہرین کا برطانیہ میں اسرائیلی ڈرون ساز فیکٹری کے باہر احتجاج
- تحریک انصاف کا 9 مئی مقدمات میں دہشت گردی کی دفعہ چیلنج کرنے کا فیصلہ
- اسٹاک ایکسچینج میں ریکارڈ ساز تیزی، انڈیکس 75 ہزار کی سطح عبور کرگیا
- سیکورٹی خدشات؛ اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈ کیس کی سماعت ملتوی کرنے کی درخواست منظور
- بابراعظم نے کوہلی کے ریکارڈ پر بھی قبضہ جمالیا
- کراچی میں نوجوان نے ڈاکو کو ماردیا، فائرنگ کے تبادلے میں خود بھی جاں بحق
- ایک اوور میں 25 رنز؛ بابراعظم کا ایک اور ریکارڈ
- 9 مئی پر جوڈیشل کمیشن بنائیں یا ہمیں فوری سزائیں سنائیں، شیخ رشید
- وزن کم کرنے والے انجیکشن قلبی صحت کے لیے مفید، تحقیق
- ہوا سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کشید کرنے والا پلانٹ
- 83 سالہ خاتون ہاورڈ سے گریجویشن کرنے والی معمر ترین طالبہ بن گئیں
- پاکستان سے دہشتگردی کیخلاف کوششیں بڑھانے پر اتفاق ہوا ہے، امریکا
- پراپرٹی لیکس نئی بوتل میں پرانی شراب، ہدف آرمی چیف: فیصل واوڈا
- کراچی کے سمندر میں پُراسرار نیلی روشنی کا معمہ کیا ہے؟
- ڈاکٹر اقبال چوہدری کی تعیناتی کے معاملے پر ایچ ای سی اور جامعہ کراچی آمنے سامنے
- بیٹا امریکا میں اور بیٹی میڈیکل کی طالبہ ہے، کراچی میں گرفتار ڈکیت کا انکشاف
- ژوب میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، پاک فوج کے میجر شہید
- آئی ایم ایف کا ٹیکس چھوٹ، مراعات ختم کرنے کا مطالبہ
شمسی پینل ٹیکنالوجی میں اہم پیش رفت
سڈنی: سائنس دانوں نے پیرووسکائٹ نام کا جادوئی مٹیریل استعمال کرتے ہوئے سولر پینلز کی کارکردگی اور لچک کے اعتبار سے نئی پیش رفت حاصل کی ہے۔
آسٹریلیا اور برطانیہ کے محققین کی جانب سے بنایا گیا کم وزن سولر پینل سورج کی 11 فی صد توانائی کو بجلی میں بدلنے کی صلاحیت رکھتا ہے جو اس کو کمرشل استعمال کے لیے موزوں بناتا ہے۔
ان کے لچکدار ہونے کا مطلب ہے کہ ان کو خم دار چھتوں یا گاڑیوں کے اوپر لگایا جاسکے گا۔
یونیورسٹی آف کیمبرج، موناش یونیورسٹی، یونیورسٹی آف سڈنی اور یونیورسٹی آف نیو ساؤتھ ویلز کے سائنس دانوں پر مبنی بین الاقوامی ٹیم نے یہ کامیابی سولر سیلز کو بینڈی رولز پر ایک نئی تکنیک کا استعمال کرتے ہوئے حاصل کی۔
منصوبے کی سربراہی کرنے والی ایک آسٹریلوی حکومتی ایجنسی کامن ویلتھ سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ آرگنائزیشن (سی ایس آئی آر او) کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ آزمائش کے دوران حاصل ہونے والی کارکردگی اس کو قابلِ تجدید توانائی انڈسٹری کے لیے ’حقیقی گیم چینجر‘ بنائے گی۔
ادارے کی جانب سے کہا گیا کہ ان سیلز کو اخبار کی پرنٹنگ سے مشابہ تکنیک رول ٹو رول تکنیک کا استعمال کرتے ہوئے پرنٹ کیا گیا ہے جو اس کو بڑے پیمانے پر مسلسل توانائی پیدا کرنے کے قابل بناتا ہے۔
بیان میں بتایا گیا کہ کارکردگی میں ڈرامائی اضافے نے کمرشل استعمال کے لیے کارگر پرووسکائٹ سولر سیل کی بڑے پیمانے پر پیداوار کی راہ ہموار کر دی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔