- فوج کو متنازع بنانے کا ڈرامہ بند ہونا چاہئے، سینیٹر فیصل واوڈا
- وزیراعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات
- بھارت: شرپسندوں نے مسجد میں گھس کر امام کو شہید کردیا
- آئی ایم ایف نے 1.1 ارب ڈالر قسط کی منظوری دے دی
- پاکستان، آزاد کشمیر میں سرمایہ کاری کیلیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گا، آصف زرداری
- کوئٹہ میں مرغی کے گوشت کی قیمت 1200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی
- لاہور: گندم کی خریداری نہ ہونے پر احتجاج کرنے والے کسان گرفتار
- اسلام آباد میں غیرملکی خاتون سیاح کو لوٹنے والے گروہ کا سرغنہ گرفتار
- کراچی پولیس کا اغوا برائے تاوان کا ایک اور کیس سامنے آگیا
- اے ایس پی شہر بانو نقوی شادی کے بندھن میں بندھ گئیں، تصاویر وائرل
- انتخابی نتائج کیخلاف جماعت اسلامی کا سپریم کورٹ جانے کا اعلان
- ضلع خیبر: سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں 4 دہشت گرد ہلاک
- وکیل کے قتل میں مطلوب خطرناک اشتہاری آذربائیجان سے گرفتار
- معیشت میں بہتری کے لیے بڑے پیمانے پر اصلاحات کرنے جارہے ہیں، وزیراعظم
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بڑھ گئی
- کراچی میں گرمی کی لہر برقرار، منگل کو پارہ 40 تک جانے کا امکان
- سعودی عرب میں لڑکی کو ہراساں کرنے پر بھارتی شہری گرفتار
- رجب طیب اردوان پاکستان کے سچے اور مخلص دوست ہیں، صدر مملکت
- کراچی: او اور اے لیول امتحانات میں بدترین بد انتظامی سے ہزاروں طلبہ اذیت کا شکار
- عجیب و غریب ڈیزائن کی حامل گاڑیاں
گوادر سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں موسلادھار بارش، سڑکیں بہہ گئیں
گوادر سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں موسلادھار بارشوں اور تیز ہواوٴں کا سلسلہ داخل ہوگیا، گزشتہ رات سے گوادر ،پسنی، جیونی اور دیگر علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ طوفانی بارشوں نے سیلابی صورتحال پیدا کردی ہے۔
بارشوں کے سبب گوادر کے مختلف علاقوں کے ندی نالوں میں طغیانی آگئی۔ پانی رہائشی گھروں کے اندر داخل ہوگیا۔ نشیبی علاقے زیر آب آگئے اور متعدد سڑکیں بہہ گئیں۔
متاثرہ علاقوں میں تمام تعلیمی ادارے اور دکانیں و دفاتر بند کردیے گئے جس سے کاروبار زندگی معطل ہوکر رہ گیا۔ بلوچستان محکمہ موسمیات کے مطابق اب تک 100 ملی میٹر سے زائد بارش ریکارڈ کی جا چکی ہے۔
گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے شہر میں ہنگامی بنیادوں پر بحالی کا کام شروع کردیا ہے۔ پہلے مرحلے میں فوری طور پر گھروں کے اندر سے پانی نکالنے کا عمل کیا جارہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔