- ملک کے مقامی قرضوں میں 4ہزار 622 ارب کا اضافہ ریکارڈ
- اسلام آباد ہائیکورٹ؛ لاپتا افراد کے مقدمات کی براہ راست سماعت کا لنک جاری
- نیشنل سیونگز کو نئے بانڈز کے اجرا سے 1.515 ٹریلین روپے بچت
- فطرت سے پیار... ماحولیاتی مسائل حل کرنے کیلئے رویے بدلنا ہونگے!
- کرکٹرز بے کار چاہت فتح سپر اسٹار
- دنیا کی سب سے بھاری موٹرسائیکل
- کھانے کے ذائقے کو بہتر کرنے والا اسمارٹ چمچ
- 13 سبزیاں اور پھل جنہیں کھانے سے پہلے لازمی دھوئیں
- فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی، مالدیپ میں اسرائیلیوں کے داخلے پر پابندی عائد
- ٹی20 ورلڈکپ؛ نمیبیا نے عمان کو سپراوور میں 11 رنز سے شکست دیدی
- محمود احمدی نژاد ایک مرتبہ پھر ایران کی صدارتی دوڑ میں شامل
- سندھ کے 19 اضلاع میں انسداد پولیومہم کا آغاز
- ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ؛ ویسٹ انڈیز نے پاپوانیوگنی کو 5 وکٹوں سے ہرادیا
- سندھ میں ڈینگی سے پہلی موت کی تصدیق،11 سالہ بچہ زندگی کی بازی ہار گیا
- بھارت میں ہیٹ ویو کے باعث انتخابات کے آخری روز 33 افراد ہلاک
- حیدرآباد سلنڈر دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد 10 ہوگئی
- پاکستان کی ماہ نور علی نے سنگاپور میں انڈر 13 اسکواش چیمپئن شپ جیت لی
- سرجری سے پہلے اور بعد کی تصویر نے انٹرنیٹ صارفین کو حیران کردیا
- ایکس پر ادویات کی تشہیر کرنے والے اکثر ڈاکٹرز معاوضہ لیتے ہیں، رپورٹ
- گوگل میسجز ایپ کے لیےنیا فیچر جلد متعارف کرایا جائے گا
حکومت کو 15روز میں کلائمیٹ اتھارٹی کے قیام کا حکم
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے موسمیاتی تبدیلی کو پاکستان کی عوام کیلیے سنگین خطرہ قرار دیتے ہوئے وفاقی حکومت کو 15روز میں کلائمیٹ اتھارٹی کے قیام اور فنڈز کے اجرا کا حکم دیدیا۔
جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں بینچ نے 6 مئی کی سماعت کا حکمنامہ جاری کردیا جس میں قرار دیا گیا کہ کلائمیٹ ایکٹ 2017 میں بنا لیکن 7سال گزرنے کے باوجود اتھارٹی بن سکی اور نہ فنڈز دیے گئے، موسمیاتی تبدیلی اتھارٹی کے قیام میں ناکامی سے پاکستانی عوام کے بنیادی حقوق پر سنگین اثرات مرتب ہوئے۔
دریں اثنا سپریم کورٹ نے ایک کیس میں واضح کیا ہے کہ جہاں آئین میں واضح لکھا ہو وہاں تشریح کی ضرورت نہیں، ہر کیس تو 5رکنی بینچ کو بھیجنے کا نہ کہیں، جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں بینچ نے کے پی میں انسداد منشیات قانون کیخلاف وفاقی حکومت کی درخواست پر سماعت کی ۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا یہ آئین کی تشریح کا کیس ہے، پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کے تحت مقدمہ 5رکنی بینچ سن سکتا ہے۔
جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ آرٹیکل 143 کی پہلے بھی کئی مرتبہ تشریح ہوچکی ہیایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا آئین واضح ہے کہ صوبائی قانون پر وفاقی قانون کو ترجیح دی جائے گی، جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کے پی منشیات قانون کے تحت کئی مقدمات چل رہے ہونگے، قانون کالعدم ہوگیا تو انکا کیا بنے گا؟ عدالت نے فریقین کو عدالتی سوالات پر کل تک تیاری کی ہدایت کر دی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔