- اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج؛ پی ٹی آئی خاتون رہنما سمیت کارکنان کیخلاف مقدمہ درج
- شام سے درمیانی شب تک ورزش شوگر کنٹرول کرنے میں معاون
- پھیپڑوں میں جاکر کینسر کا علاج کرنے والے مائیکرو بوٹس تیار
- شادی کیلیے نوکری کی شرط، امیدوار نے درخواستِ ملازمت میں اپنا ’حالِ دِل‘ لکھ دیا
- اوورسیز ترسیلات زر کا حجم 8 ارب ڈالر سے تجاوز
- وفاقی حکومت امپورٹ سبسٹیٹیوٹ پالیسی پر گامزن
- ڈبہ دودھ پر ٹیکس؛ حکومت نے صارفین پر250 ارب کا بم گرا دیا
- ٹی 20 ورلڈ کپ، بنگلہ دیش نے سپر 8 مرحلے کے لیے کوالیفائی کر لیا
- بابر اعظم سمیت 6 کرکٹرز کا فوری وطن واپس نہ آنے کا فیصلہ
- ٹی 20 ورلڈ کپ، سری لنکا نے نیدرلینڈز کو 83 رنز سے شکست دے دی
- ملک بھر میں عیدالاضحیٰ کی نماز کے بعد سنت ابراہیمی کی پیروی جاری
- بجٹ منظوری کے بعد سولر پینلز کی قیمتوں میں مزید کمی متوقع
- غلطیاں باربار دہرانے پر مصباح الحق کی پاکستان ٹیم پر شدید تنقید
- احسان سوات میں ری ہیبلی ٹیشن مکمل کریں گے
- بارش کی دخل اندازی ؛ آئی سی سی پر تنقید کے تیر برس پڑے
- سلیکشن کمیٹی کو تحلیل کرنے کی بازگشت سنائی دینے لگی
- فلسفۂ قربانی اور عصرِ حاضر
- عیدالاضحیٰ پر صدرمملکت اور وزیراعظم کی جانب سے قوم کو مبارک باد
- کراچی: بلدیہ ٹاؤن میں بے قابو گائے کی ٹکر سے ایک شخص جاں بحق
- موٹروے پولیس نے لاکھوں کے گم شدہ زیوارت خاتون کو لوٹا دیے
عمران اور بشریٰ بی بی کے خلاف عدت کیس کا فیصلہ شریعت کے منافی ہے، علما
اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نور الحق قادری نے کہا ہے کہ عدت کیس میں دیا گیا فیصلہ متنازع ہے اور شریعت محمدیہﷺ کے خلاف ہے، مدعی سمیت تمام ملوث افراد کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائےاور متاثرہ فریق سے معافی مانگی جائے۔
یہ بات انہوں نے سربراہ سنی اتحاد کونسل حامد رضا اور علامہ ناصر زیدی نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔
نور الحق قادری نے کہا کہ آج ہمارا یہاں آنے کا مقصد عمران خان اور بشریٰ بی بی سے عدت سے متعلق مشکوک فیصلے پر بات کرنا ہے آج یہاں تمام مسالک کے علما موجود ہیں، عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف عدت کیس میں دیا گیا یہ فیصلہ متنازع ہے اور شریعت محمدیہﷺ کے خلاف ہے۔
انہوں نے کہا کہ عدالتی فیصلے میں شرعی احکامات کی خلاف ورزی اور پردے دار خاتون کی کردار کشی کی گئی، اعلی عدلیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس متنازعہ فیصلہ کو واپس لیا جائے، مدعی سمیت تمام ملوث افراد کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے، متاثرہ فریق سے بھی معافی مانگی جائے۔
یہ پڑھیں : غیر شرعی نکاح کیس؛ عمران خان اور بشریٰ بی بی کو 7، 7 سال قید کی سزا
سربراہ سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ ایک خاتون کی عزت اور بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ کو ٹارگٹ بنایا گیا، ہمارے معاشرے میں دشمنیوں میں بھی خواتین کو ایسے معاملات سے دور رکھا جاتا ہے، واضح کیے گئے احکام شریعہ کو بدلنے کا اختیار کسی کے پاس نہیں مگر ماڈریٹ طبقہ نے گھناؤنا فیصلہ دیا ہے ایسے حساس مسئلہ پر اسلامی نظریاتی کونسل سے رائے لی جاسکتی تھی
سینیٹر راجہ ناصر عباس نے کہا کہ ققہ کہتی ہے عدت کے مسئلے میں خاتون کا قول معتبر ہے مشرقی تہذیب میں بہت خوبصورتی ہے یہاں مائیں بیٹیاں سب کی سانجھی ہوتی ہیں انسانی غیرت بھی اس طرح کے کیسز کو گوارا نہیں کرتی مگر آپ سیاسی لڑائی کو گھروں اور بچیوں تک لے گئے،بشریٰ بی بی ایک باپردہ خاتون ہیں انہیں رسوا کرنا قابل مذمت ہے آپ نفرتیں کہاں تک لے کر جارہے ہیں ہم اس تمام معاملے کی مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حدود الہیہ میں گھسنا درست نہیں یہ فیصلہ اللہ کے حکم کے خلاف جاری کیا گیا، عدت کو مسئلے کو چھیڑنے سے ہر گھر میں مسائل پیدا ہوں گے، عدت کے مسئلے میں خاتون کا قول معتبر سمجھا جاتا ہے مگر یہاں یہ اللہ کے حکم کو ٹھکرایا گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔