پاکستانی اینکر مونا خان یونان میں گرفتاری کے بعد رہا

اسٹاف رپورٹر  ہفتہ 25 مئ 2024
مونا خان اپنے بیٹے کے ہمراہ بیرون ملک گئی تھیں:فوٹو:ایکسپریس نیوز

مونا خان اپنے بیٹے کے ہمراہ بیرون ملک گئی تھیں:فوٹو:ایکسپریس نیوز

 اسلام آباد: پاکستانی سفارت خانے کی مداخلت پر سرکاری ٹی وی کی اینکر پرسن مونا خان کو یونان میں جیل سے رہا کردیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستانی سفارت خانے کی مداخلت اور کاوشوں کے بعد اینکر پرنس مونا کو جیل سے رہا کردیا گیا جس کے بعد وہ اپنے بیٹے کے گھر کیٹرینی سے یونان کیلیے روانہ ہوگئی۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ رہائی کے بعد مونا خان بیٹے سے ملنے کیلئے کیٹرینی سے ایتھنز کیلئے روانہ ہوگئیں۔

قبل ازیں دفتر خارجہ کی ترجمان نے پیشرفت سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ مونا خان کی گرفتاری کے بعد ہمارا مشن یونانی حکام کے ساتھ رابطے میں ہے اور قونصلر رسائی کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سفارت خانے نے ایک وکیل کی خدمات بھی حاصل کی ہیں اور سفارت خانے کے اہلکاروں نے لاک اپ میں مونا خان سے ملاقات کی ہے۔

واضح رہے کہ خاتون صحافی اور اینکر پرسن مونا خان ہائیکنگ کے لیے گئیں تو پولیس نے انہیں گرفتار کر کے موبائل فون قبضے میں لے لیا تھا۔ مونا خان کے کوچ یوسف نے حراست کی تصدیق کی اور بتایا کہ وہ اپنے بیٹے کو ایتھنز میں چھوڑ کر ہائیکنگ کیلئے گئی تھیں۔  پاکستان سے مونا خان اپنے بیٹے کے ہمراہ بیرون ملک روانہ ہوئیں تھیں۔

مونا خان  کی مبینہ گفتگو بھی منظر عام پر آگئی جس میں ان کا کہنا ہے کہ میرے ساتھ یونانی پولیس نے بدسلوکی کی، تمام ہائیکرز ایک ساتھ جمع ہوئے تھے اس دوران جب میں نے پاکستانی پرچم نکالا تو پولیس نے مجھے حراست میں لے لیا۔ مجھ سے سوال کیا گیا کہ آپ پاکستان کا پرچم لہرائیں گی تو میں نے جواب دیا ’’جی‘‘ میں پاکستان کا پرچم لہراؤں گی جس کے بعد مجھے حراست میں لے لیا گیا۔ مونا خان کے کوچ یوسف نے حکومت سے اپیل کی تھی کے مونا خان کی رہائی کیلیے اقدامات کیے جائیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔