پی سی بی کا نیا منتخب چیئرمین کٹھ پتلی ہوگا؟

اسپورٹس رپورٹر  جمعـء 25 جولائی 2014
قانونی ماہرین اور کرکٹ حلقوں نے طاقتور گورننگ بورڈ پر تحفظات کا اظہار کردیا۔ فوٹو: فائل

قانونی ماہرین اور کرکٹ حلقوں نے طاقتور گورننگ بورڈ پر تحفظات کا اظہار کردیا۔ فوٹو: فائل

لاہور: پی سی بی کے آئینی معاملات میں الجھا نیا منتخب چیئرمین کٹھ پتلی ہوگا؟ قانونی ماہرین اور کرکٹ حلقوں نے طاقتور گورننگ بورڈ پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

ان کے مطابق حکومتی مداخلت ختم ہونے کا رسمی اعلان کرنے کیلیے راستہ نکالا گیا، تحریک عدم اعتماد کی تلوار اور چیف پیٹرن وزیر اعظم کا اختیار بورڈ کے سربراہ کو ربڑ اسٹیمپ بننے پر مجبور کرسکتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق قانونی ماہرین اور کرکٹ سے وابستہ چند اہم شخصیات کا کہنا ہے کہ 3سال کی مدت کیلیے تقرری پانے والے گورننگ بورڈ کے 10ارکان ووٹنگ کے ذریعے پی سی بی کا نیا سربراہ منتخب کرینگے، جسے تحریک عدم اعتماد کے ذریعے فارغ بھی کیا جاسکے گا، نئے سیٹ اپ میں چیئرمین کو کٹھ پتلی بنائے جانے کے خدشات موجود ہوں گے،حکومت کی تائید و حمایت نہ ہو تو نئے چیئرمین کا عہدہ چند روز یا مہینوں تک محدود ہوسکتا ہے۔

دوسری صورت میں جتنی دیر بھی قلمدان سنبھالنے کا موقع ملے ربڑ اسٹیمپ کے طور پر کام کرنا پڑے گا۔ ذرائع کے مطابق زیادہ امکان یہی ہے کہ گورننگ بورڈ کیلیے حکومت کی طرف سے نجم سیٹھی کے ساتھ نامزد ہونے والے دوسرے رکن کو چیئرمین کا علامتی عہدہ سونپ کر مضبوط رسی کے دونوں سرے اپنے ہاتھ میں رکھے جائیں گے،بورڈ کے چند سابق سربراہان اپنے انٹرویوز میں تحفظات کا اظہار کرتے رہے ہیں کہ پی سی بی میں حکومتی مداخلت ختم ہونے کا رسمی اعلان کرنے کیلیے آسانی پیدا کرلی گئی، حالانکہ حقیقت میں صورتحال زیادہ تبدیل نہیں ہوئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔