- کراچی میں اگلے 3روز گرمی کی شدت میں اضافے کا امکان
- پنجاب حکومت کا کسانوں سے گندم نہ خریدنے کا اقدام ہائیکورٹ میں چیلنج
- غیر استعمال ریلوے اسٹیشنز اور یارڈز کی اراضی لیز پر دینے کا فیصلہ
- ملکی معیشت عالمی اتارچڑھاؤ کے باوجود بحالی کے راستے پر ہے، جمیل احمد
- عالمی عدالت سے اسرائیلی وزیراعظم کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کا امکان
- جسٹس بابر ستار نے خود کو آڈیو لیکس کیس سے الگ کرنے کی درخواستیں خارج کردیں
- چینی وفد پاکستان آگیا، 4 ارب یوآن سرمایہ کاری کرے گا
- شرح سود کا تعین، مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا
- وزیراعظم کی بل گیٹس سے ملاقات، پاکستان میں جاری سرگرمیوں پر تبادلہ خیال
- براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری مسائل کا پائیدار حل نہیں
- پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نیا ریکارڈ، پہلی بار 73 ہزار پوائنٹس کی سطح بھی عبور
- ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹی20 سیریز میں مسلسل دوسری شکست پر منیبہ علی مایوس
- چیمپئنز ٹرافی کا مجوزہ شیڈول آئی سی سی کو ارسال، بھارت کے میچز شامل
- پاکستان کیلیے 1.1 ارب ڈالر کی قسط کی منظوری آج دیے جانے کا امکان
- چیئرمین پی سی بی کا ٹیم میں ’مسائل‘ کا اعتراف
- بھابھی نے شادی والے دن دلہا کو گرفتار کرادیا
- احسان اللہ کی انجری سے متعلق رپورٹ جلد بورڈ کو وصول ہونے کا امکان
- بوبی بھائی کپتان بنے ہی کیوں؟
- مزدور خوشحال، ملک خوشحال ... انقلابی اقدامات اٹھانا ہونگے!
- ٹانک میں سیکیورٹی فورسز کا انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن، 4دہشتگرد ہلاک
فلسطین کو عالمی عدالتِ جرائم کی باقاعدہ رکنیت دے دی گئی
دی ہیگ: فلسطین کو بین الاقوامی جرائم کی عدالت کی باقاعدہ رکنیت مل گئی ہے جسے اسرائیل پر مبینہ جنگی جرائم کے مقدمات قائم کرنے کی جانب ایک اہم قدم قراردیا جا رہا ہے۔
دی ہیگ میں ہونے والے اجلاس میں فلسطینی وزیر خارجہ ریاض مالکی نے بھی شرکت کی جب کہ اس اجلاس کو ذرائع ابلاغ میں نمایاں نہیں کیاگیا تاہم غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فلطسینیوں کے انٹرنیشنل کرنل کورٹ(آئی سی سی) کے 123 ویں رکن بننے کا فیصلہ فلطسینی حکام کی اس اقدام کے بعد ہوا جس کا اعلان ڈیڑھ ماہ قبل کیا گیا تھا جس میں فلسطین کی جانب سے عالمی عدالت جرائم کا یہ حق تسلیم کیا گیا تھا کہ وہ 13 جون 2014 سے مشرقی بیت المقدس کے مقبوضہ علاقے، غربی اردن اور غزہ کی سرزمین پر ہونے والے مبینہ جرائم پر مقدمات کی تفتیش کر سکتی ہے۔
واضح رہے کہ امریکا فلسطین کی رکنیت کا مخالف رہا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ فلسطین خودمختار ریاست نہیں اس لیے یہ آئی سی سی کی رکنیت کا بھی اہل نہیں جب کہ امریکا کی جانب سے فلسطین کو خبردار بھی کیا گیا تھا کہ اگر اس نے رکنیت حاصل کی تو اس کی امریکی امداد بند کردی جائے گی۔
واضح رہے کہ فلسطینی حکام کی جانب سے اس عدالت کی رکنیت حاصل کرنے کے لیے روم میں معاہدہ پر دستخط کرنے کے بعد انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کی سربراہ نے اس سال جنوری میں فلسطینیوں کی رکنیت کی درخواست کا ابتدائی جائزہ شروع کر دیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔