- آئس کریم کیوں نہیں دی؟ عدالت کا آن لائن ڈلیوری ایپ پر ہزاروں کا جرمانہ
- ہبل ٹیلی اسکوپ میں خرابی، ناسا نے دوربین کے تمام آپریشنز معطل کردیے
- لفٹ استعمال کرنے کے عادی افراد میں جلد موت کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے، تحقیق
- جسٹس بابر ستار کی وضاحت سے کنفیوژن بڑھ گئی: فیصل واوڈا
- کوئٹہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے شہری جاں بحق
- خیبر پختونخوا میں چیئرمینز کی نشستوں پر ضمنی الیکشن کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج
- وفاقی اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے فنڈز کیلئے وزیراعلیٰ سندھ سے مدد طلب کرلی
- پاکستان کو نمایاں مشکلات کا سامنا ہے، ڈائریکٹر آئی ایم ایف
- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم نے پاکستان کو دوسرا ٹی ٹوئنٹی بھی ہرادیا
- کیپٹن کرنل شیر خان شہید کے مزار کی تزئین و آرائش اور مرمت مکمل
- پاکستان ڈیجیٹل کرنسی کی جانب جانے کا سوچ رہا ہے، وفاقی وزیر خزانہ
- مردان میں انسداد تجاوزات آپریشن میں قبضہ مافیا کی فائرنگ سے ریلوے پولیس کے دو اہلکار شہید
- وزیراعظم کی آئی ایم ایف کی سربراہ سے ملاقات، نئے قرض پروگرام پر تبادلہ خیال
- آپ کا مشن ہمارا مشن، پاکستان کی ترقی ہماری ترقی ہے، سعودی وزرا کی وزیراعظم کو یقین دہانی
- روس؛ فوربز سے منسلک صحافی فوج سے متعلق فیک نیوز پھیلانے کے الزام میں نظربند
- کراچی میں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ
- آئی پی ایل: ٹم ڈیوڈ کا چھکا پکڑنے کی کوشش میں تماشائی زخمی ہوگیا
- آئی ایم ایف کے پاس جانا اپنی ناکامی کا اعتراف ہے، شاہد خاقان عباسی
- اذلان شاہ ہاکی کپ کیلئے 18 رکنی قومی اسکواڈ کا اعلان
- لڑکوں کے مقابلے میں لڑکیاں ویپنگ زیادہ کرتی ہیں، تحقیق
ایگزیکٹ کے 34 بینک اکاؤنٹس کی جانچ پڑتال کی اجازت
کراچی: سیشن جج نے ایف آئی اے کو ایگزیکٹ کمپنی کے34 بینک اکاؤنٹ کی جانچ پڑتال کرنے کی اجازت دیدی ہے۔
ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر سعید احمد میمن ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی کے روبرو پیش ہوئے اور ضابطہ فوجداری کی دفعہ 94 کے تحت درخواست دائر کی تھی جس میں موقف اختیار کیا کہ ایگزیکٹ کمپنی کے خلاف جعلی ڈگری اسیکنڈل کی تحقیقات جاری ہے اور شبہ ہے کہ ایگزٹ کمپنی نے جعلی دستاویزات کے ذریعے 5 بینکوں میں 34 اکاؤنٹ کھولے ہیں اور ان اکاؤنٹس کے ذریعے غیرقانونی ترسیلات زد کی گئیں، ان اکاؤنٹس کی جانچ پڑتال کی اجازت دی جائے۔ عدالت کو فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق9 اکاؤنٹس ایگزیکٹ اور ایک کمپنی کے سی او شعیب احمد کے نام پرہے۔
دیگراکاؤنٹس شیخ احمد شیخ، وقاص عتیق، ذیشان احمد، ذیشان انور، حارث صدیقی، فرحان کمال،عاصم اختر، یوسف مشتاق، آکاش، علی گوہر، حافظ ثاقب، عدیل زبیری، محمد صابر، رحمان، سعد شمس الحسن، سید نعیم الدین،ندیم رضا، نبیل جھاکورا، محمد کامل، محمد عاصم، محمد شعیب بھٹہ، رونلینڈ ڈیسوزا، فرحان کامل، عمیر جبران اور نبیل، محمد فاروق کے نام پر ہیں۔ فاضل عدالت نے ایف آئی اے کی درخواست منظور کرتے ہوئے اکاؤنٹس کی جانچ پڑتال اور متعلقہ بینکوں سے رجوع کرنے کا حکم دیدیا۔ ایف آئی اے کے مطابق اکاؤنٹس میں 20 ارب سے زائد رقم موجود ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔