- کراچی میں گرمی کی لہر، مئی کے اوسط درجہ حرارت کا ریکارڈ ٹوٹ گیا
- زرمبادلہ کی مارکیٹوں میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مستحکم
- سائفر کیس: انٹرنیٹ پرموجود لیکڈ آڈیوز کو درست نہیں مانتا، جسٹس گل حسن اورنگزیب
- عمران خان نے چئیرمین پی اے سی کے لیے وقاص اکرم کے نام کی منظوری دیدی
- سوال پسند نہ آنے پر شیرافضل مروت کے ساتھیوں کا صحافی پر تشدد
- مالی سال 25-2024کا بجٹ جون کے پہلے ہفتے میں پیش کیے جانے کا امکان
- کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے نئی ویکسین کی آزمائش
- بیوی کی بے لوث خدمت، شوہر 10 سال بعد کومے سے زندگی کی طرف لوٹ آیا
- بجلی کی قیمت میں دو روپے 83 پیسے فی یونٹ اضافہ
- کراچی : تین ڈاکو پولیس اہلکار سے بائیک چھین کر فرار، چوتھا زخمی حالت میں گرفتار
- افغانستان میں طالبان ملٹری کی گاڑی دھماکے میں تباہ؛ 6 ہلاک اور 8 زخمی
- 2014ء کے دھرنے کی انکوائری کے لیے تیار ہوں، عمران خان
- سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے تحت جاب فیئر کل ایکسپو سینٹر کراچی میں ہوگا
- اذلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ؛ پاکستان کے فائنل کھیلنے کے امکانات روشن
- شیر افضل پارٹی اختلافات پر پھٹ پڑے، شبلی فراز اور عمر ایوب کو لیڈر ماننے سے انکار
- کراچی میں اغوا کی جانے والی ساڑھے4 سالہ بچی بازیاب، اغوا کارخاتون گرفتار
- بلوچستان میں حوالہ ہنڈی اور بجلی چوری کے خلاف کریک ڈاؤن
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت آج مزید کم ہو گئی
- پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ خلائی مشن آئی کیوب چاند کے مدار میں داخل
- یوکرینی صدر کو قتل کرنے کی سازش پکڑی گئی؛ 2 کرنل گرفتار
خاتون سے بدلہ لینے کیلئے ملزمان نے7سالہ بچے کو اغوا کر کے قتل کر دیا
کراچی: نارتھ کراچی کی رہائشی خاتون سے بدلہ لینے کیلیے ملزمان نے 7سالہ بچے کو اغوا کر کے بدفعلی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کردیا ۔
قتل کیا جانے والا بچہ ملزم منیرکو چاچو چاچو کہہ کر پکارتا تھا ، ملزم نے بچے کو6روز تک گھارو میں واقع فارم ہائوس میں یرغمال رکھا اور گڈانی لے جاکر بد فعلی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کردیا ، تفصیلات کے مطابق31 اکتوبرکو نارتھ کراچی سیکٹر 15-B مکان نمبر 104میں رہائش پذیر7 سالہ بچے سلیم عرف سمیر ولد بابل کو گھر کے قریب سے نامعلوم ملزمان نے اغوا کرلیا تھا اور ملزمان نے بچے کی رہائی کے لیے والدین سے موبائل فون کے ذریعے 50 ہزار تاوان کی رقم طلب کی تھی ۔
جس پر مقتول بچے کے والدین نے گبول ٹائون میں نامعلوم افراد کے خلاف اغوا کا مقدمہ درج کرایا ، گبول ٹائون پولیس نے 10روزکی مسلسل جدوجہد کے بعد جمعرات اور جمعہ کی شب مخبرکی اطلاع پر نارتھ کراچی سیکٹر 15-B میں کارروائی کرتے ہوئے 2 ملزمان 40 سالہ منیر حسین ولد زین العابدین اور جلال احمد ولد فیض احمد کو گرفتار کرکے تفتیش شروع کی توملزم منیرحسین اورساتھی جلال احمد نے ابتدائی تفتیش میں ہی اعتراف کر لیا کہ انھوں نے 7 سالہ بچے سلیم عرف سمیر کو اغوا کرکے بدفعلی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کردیا اور لاش تھانہ گڈانی کی حدود میں پھینک دی۔
جس پرگبول ٹائون کے انویسٹی گیشن پولیس کے انچارج انسپکٹر اختر جواد ، سب انسپکٹر محمد حیات ، اے ایس آئی ذکی ،اے ایس آئی عدنان ، پی سی ممتاز اور پی سی رزاق پر مشتمل تفتیشی ٹیم لواحقین اورگرفتار ملزمان کے ہمراہ گڈانی روانہ ہوگئے اورکئی گھنٹے تلاش کرنے کے بعد تھانہ گڈانی کی حدود میں واقع گھنے جنگلات سے ملزمان کی نشاندہی پر7سالہ بچے سلیم عرف سمیر کی لاش اور آلہ قتل10سے 15کلو وزنی پتھر برآمد کر لیا ،گبول ٹائون پولیس کے مطابق ملزم منیر نے اغوا کیے جانے والے بچے کے ساتھ بدفعلی کی اور بعد ازاں بچے کے چہرے پر10سے 15کلو وزنی پتھر مار کر اسے قتل کردیا اور بچے کی لاش وہیں پھینک دی، پولیس کے مطابق ملزم منیر حسین ،ملزم جلال احمد اور مقتول بچہ ایک ہی محلے کے رہائشی ہیں اور بچے سلیم ولد سمیر کا ملزم منیر احمد کے گھر آنا جانا بھی تھا اور اس وجہ سے مقتول بچہ ملزم منیرکوچاچو چاچو کہہ کر پکار تا تھا ۔
پولیس نے بتایا کہ ملزمان نے اغوا کیے جانے والے بچے کو گھارو لے جا کر پان کے فارم میں ہائوس میں6روز تک یر غمال بنا کررکھا تھا اوراس دوران بچے نے کئی بارگھرجانے کی ضد بھی کی جس پر ملزمان نے7 ویں روز بچے کو گڈانی لے جا کر بدفعلی کا نشانہ بنایا اور بعد ازاں ملزم نے بچے کو قتل کردیا، پولیس نے بتایا کہ ملزم منیر حسین برے کردار کا انسان تھا اوریہ بات بچے کی والدہ ثمینہ زوجہ بابل نے منیرحسین کی بیوی کو بتادی تھی جس پر منیر حسین اور اس کی بیوی کے درمیان کئی مرتبہ جھگڑے ہوئے اور روز روز جھگڑوں سے تنگ آکر منیرحسین کی بیوی نے طلاق لے لی ، اس بات کا بدلہ لینے کیلیے منیر حسین نے اپنے ساتھی جلال احمد کے ہمراہ سلیم عرف سمیر کواغوا کیا اور تاوان طلب کیا اور بعد میں بچے کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کردیا ،پولیس نے ملزمان کیخلاف قتل اور اغوا برائے تاوان کا مقدمہ درج کر لیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔