- آئی ایم ایف نے 1.1 ارب ڈالر قسط کی منظوری دے دی
- پاکستان، آزاد کشمیر میں سرمایہ کاری کیلیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گا، آصف زرداری
- کوئٹہ میں مرغی کے گوشت کی قیمت 1200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی
- لاہور: گندم کی خریداری نہ ہونے پر احتجاج کرنے والے کسان گرفتار
- اسلام آباد میں غیرملکی خاتون سیاح کو لوٹنے والے گروہ کا سرغنہ گرفتار
- کراچی پولیس کا اغوا برائے تاوان کا ایک اور کیس سامنے آگیا
- اے ایس پی شہر بانو نقوی شادی کے بندھن میں بندھ گئیں، تصاویر وائرل
- انتخابی نتائج کیخلاف جماعت اسلامی کا سپریم کورٹ جانے کا اعلان
- ضلع خیبر: سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں 4 دہشت گرد ہلاک
- وکیل کے قتل میں مطلوب خطرناک اشتہاری آذربائیجان سے گرفتار
- ملکی معیشت میں بہتری کے لیے بڑے پیمانے پر اصلاحات کرنے جارہے ہیں، وزیراعظم
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بڑھ گئی
- کراچی میں گرمی کی لہر برقرار، منگل کو پارہ 40 تک جانے کا امکان
- سعودی عرب میں لڑکی کو ہراساں کرنے پر بھارتی شہری گرفتار
- رجب طیب اردوان پاکستان کے سچے اور مخلص دوست ہیں، صدر مملکت
- کراچی: او اور اے لیول امتحانات میں بدترین بد انتظامی سے ہزاروں طلبہ اذیت کا شکار
- عجیب و غریب ڈیزائن کی حامل گاڑیاں
- سرجری سے انکاری معمر افراد کیلئے انتباہ
- صوتی آلودگی کے پرندوں پر مرتب ہونے والے سنگین اثرات
- شہباز شریف اور بلاول حکومت پی ٹی آئی کے حوالے کردیں، فضل الرحمان
امریکا کا پاکستان کو فوجی امداد کی مد میں بقایا 35 کروڑ ڈالرنہ دینے کا فیصلہ
واشنگٹن: امریکی محکمہ دفاع نے پاکستان کو سال 2016 کے لئے مختص کی گئی فوجی امداد کی مد میں باقی رہ جانے والی 350 ملین ڈالر کی خطیر رقم فراہم نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی رائٹرز نے پینٹاگون کے ترجمان ایڈم اسٹمپ کے حوالے سے بتایا کہ یہ فیصلہ امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس کی جانب سے کانگریس کو دی جانے والی وضاحت کے بعد کیا گیا جس میں انہوں نے کہا کہ پاکستان نے حقانی نیٹ ورک کے خلاف موثر کارروائی نہیں کی۔ ترجمان کے مطابق پاکستان کو فوجی امداد کی مد میں مختص رقم ادا نہیں کی جائے گی کیونکہ اسلام آباد نے 2016 میں حقانی نیٹ ورک کے خلاف نیشنل ڈیفنس اتھورائزیشن ایکٹ کے مطابق کارروائی نہیں کی۔
واضح رہے کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان طالبان اور حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائیوں کے حوالے سے گزشتہ کئی برسوں سے حالات کشیدہ چلے آ رہے ہیں، امریکی حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان شدت پسندوں کے خلاف موثر کارروائیاں نہیں کر رہا جب کہ حکومت پاکستان اور پاک فوج کا موقف ہے کہ پاکستان ہر قسم کے شدت پسند اور دہشت گرد گروپوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائیاں کر رہا ہے، اور ان کارروائیوں میں اب تک 50 ہزار سے زیادہ سویلین اور فورسز کے اہلکار اپنی جانوں کی قربانی دے چکے ہیں۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب پینٹا گون نے شدت پسندوں کے خلاف موثر کارروائی نہ کرنے کا بہانا بنا کر پاکستان کی فوجی امداد روکی ہو، گزشتہ برس بھی امریکی محکمہ دفاع نے پاکستان کو ملنے والی 30 کروڑ ڈالر مالیت کی فوجی امداد روک لی تھی جب کہ جیمز میٹس کے حالیہ فیصلے کے بعد پاکستان کو کولیشن سپورٹ فنڈ کی مد میں ملنے والے بقایا 5 کروڑ ڈالر بھی روک لئے گئے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔