کے ایم سی ملازمین کو20فروری تک تنخواہ ادا کی جائے، ہائیکورٹ

اسٹاف رپورٹر  بدھ 13 فروری 2013
عملدرآمد کی رپورٹ 20فروری کو پیش کی جائے، جسٹس عقیل احمد.  فوٹو: فائل

عملدرآمد کی رپورٹ 20فروری کو پیش کی جائے، جسٹس عقیل احمد. فوٹو: فائل

کراچی:  ایم سی کے 54 ہزار سے زائد حاضر سروس و ریٹا ئرڈ ملازمین کو تنخواہ اور پنشن ادا کرنے کے حکم کی تعمیل کرکے عملدرآمد کی رپورٹ 20فروری کو عدالت میں پیش کی جائے ورنہ عدالت کارروائی کرے گی.

جسٹس عقیل احمد عباسی اورجسٹس صادق علی بھٹی پرمشتمل دو رکنی بینچ نے یہ حکم سجن یونین کے وکیل ندیم شیخ ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر توہین عدالت کی درخواست پر جاری کیا،درخواست میں چیف سیکریٹری،سیکریٹری خزانہ سیکریٹری بلدیات ، فنانشل ایڈوائزرکے ایم سی اور دیگرکو فریق بنایا گیا ہے.

منگل کو سماعت کے موقع پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل میرانشاہ نے بینچ کو بتایا کہ اس معاملے کی سماعت کے لیے پہلے ہی 20فروری کی تاریخ مقرر ہے ،اس لیے معاملہ آئندہ تاریخ تک ملتوی کردیا جائے اس دوران وہ تمام فریقین سے رابطہ کیے ہوئے ہیں اور توقع ہے کہ آئندہ سماعت تک یہ معاملہ حل کرلیا جائیگا، درخواست گزار ندیم شیخ نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ عدالت نے 31جنوری کو 7یوم کی مہلت دی تھی .

وہ مدت گزر چکی ، مدعاعلیہان التوا کے ذریعے غریب ملازمین وپنشنرز کی مشکلات میں اضافہ کررہے ہیں ،ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کی جائے ، تاہم فریقین کی باہمی رضامندی سے سماعت 20فروری کے لیے ملتوی کردی ، توہین عدالت کی درخواست میں موقف اختیارکیا گیا ہے کہ 31جنوری کو چیف جسٹس مشیرعالم کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے جسٹس کلب کے ندیم شیخ ایڈووکیٹ اور سجن یونین کی جانب سے دائردرخواست پر حکم جاری کیا تھا۔

عدالت کو بتایا گیا تھا کہ کے ایم سی کے 32ہزار ملازمین اور22ہزار پنشنرزتنخواہوں سے محروم ہیں، کے ایم سی کے وکیل خورشید جاوید نے عدالت کو بتایاتھا کہ کے ایم سی نے حکومت سندھ سے 82کروڑ75لاکھ روپے کی گرانٹ کا مطالبہ کیا ہے ،گذشتہ13سالوں میں کے ایم سی کے ملازمین کی تنخواہوں میں 255فیصداضافہ کیا گیا ہے ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔